1929ء میں بنے والٹن ٹریننگ سکول کی شہرت جلد بیرون ملک جا پہنچی وہاں کے ریلوے محکموں نے بھی اپنا عملہ تربیت کیلیے یہاں بھجوانا شروع کر دیا

مصنف کا تعارف

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 315

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی

ادارے کی تعمیر اور تاریخ

اس میں سے 11 ایکٹر پر تو ادارے کی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں اور باقی علاقہ کھیل کے میدانوں اور باغات کے علاوہ مستقبل کے منصوبوں کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔ اس اکیڈمی میں کل 35 کلاس روم بنائے گئے ہیں اور پھر بڑی تعداد میں ماڈل روم بھی شامل ہیں۔ 1929ء میں اس ادارے کا لاہور میں باقاعدہ آغاز ہوا اور اس کا نام "والٹن ٹریننگ سکول" رکھ دیا گیا۔ اس میں ڈرائیور، گارڈ، اسٹیشن ماسٹر، تکنیکی عملہ اور اعلیٰ افسر اپنی تربیت مکمل کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر زرداری سے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ملاقات

بین الاقوامی شہرت

اس ادارے کا نظم و نسق اتنے شاندار اور مؤثر انداز سے چلایا گیا کہ جلد ہی اس کی شہرت بیرون ملک تک بھی جا پہنچی اور وہاں کے ریلوے محکموں نے بھی اپنا عملہ تربیت کے لیے یہاں بھجوانا شروع کر دیا۔ اس کی تربیت کے بہترین معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے 1954ء میں اقوام متحدہ کی ایک ذیلی ایجنسی نے اسے ریجنل ٹریننگ سنٹر کی حیثیت سے تسلیم کیا اور ایشیاء اور مشرق بعید کے مختلف ممالک کے ریلوے ملازمین کو اعلیٰ تربیت کے لیے یہاں بھجوانے کی سفارش کی۔ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے اور 40 ممالک کے سیکڑوں طالب علم یہاں سے اپنی تعلیم مکمل کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لیہ، ڈی آئی خان، گھوٹکی اور ننکانہ صاحب میں حادثات، 12 افراد جاں بحق، 42 زخمی

نام کی تبدیلی اور ترقی

بین الاقوامی شہرت پانے اور غیر ملکیوں کی تربیت کے لیے مسلسل یہاں آنے کی وجہ سے 1982ء میں اس کا نام تبدیل کر کے پاکستان انٹر ریجنل ریلوے ٹریننگ کالج اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر رکھ دیا گیا۔ پھر یہاں ریلوے پر تحقیق و ترویج کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: 5 ہزار روپے کے نوٹ کی بندش، بڑی آواز بلند ہوگئی

پاکستان ریلوے اکیڈمی

2000ء میں اس کو پاکستان ریلوے اکیڈمی بنا دیا گیا، پچھلے 20 سال سے یہ اسی نام سے جانا اور پہچانا جاتا ہے۔ تاہم محکمہ ریلوے کے وزیر نے جلد ہی اس کو پاکستان ریلوے یونیورسٹی بنانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ جس کے بعد ریلوے کے مختلف شعبوں میں اپنی تعلیم اور تربیت مکمل کرنے والے طلباء اور ملازمین کو باقاعدہ یونیورسٹی کی ڈگری بھی دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سویرا ندیم کے وزن میں کمی پر سنیتا مارشل اور روبینہ اشرف کا ردِعمل آگیا۔

تربیتی کورسز

یہاں نئے ملازموں کی تربیت کے لیے 121 کورسز کے علاوہ ریلوے ملازمین اور افسروں کے لیے مختلف ریفریشر کورس بھی کروائے جاتے ہیں۔ جس کے لیے ان کو کمپیوٹر لیبارٹریاں، ریفرنس لائبریریاں، اور ریڈنگ روم کیساتھ ساتھ انگریزی اور اردو کے ایڈوانس کورس بھی کروائے جاتے ہیں۔ ریلوے میں آنے والے جدید آلات کو استعمال کرنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کے بارے میں بھی ان کو بتایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پانی اور بجلی کی کمی سے عوام سڑکوں پر آ گئے، ٹینکر آپریٹرز کے خلاف تحقیقات شروع

ماڈل روم کی خصوصیات

اس اکیڈمی میں سب سے زیادہ دلچسپ وہ وسیع و عریض ماڈل روم ہیں جن میں طلبا کو پہلے زبانی طور پر سمجھایا جاتا ہے اور پھر وہاں لے جا کر عملی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ جس کے لیے ہال میں باقاعدہ ریل کی پٹریاں بچھائی گئی ہیں، ریلوے اسٹیشن، ریلوے سگنل سسٹم، کیبن، پل، سرنگیں اور لیول کراسنگ نصب کی گئی ہیں۔ یہاں چھوٹی چھوٹی ہر قسم کی گاڑیاں اور انجن مختلف پٹریوں پر دوڑے پھرتے ہیں اور بالکل اصل ماحول کے مطابق ہی ان کو کنٹرول کرنا سکھایا جاتا ہے۔

نوٹ

(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...