افغان رہنما کی 4 ہزار خود کش حملہ آور بھیجنے کی دھمکی ہمارے مؤقف کی سچائی کو ثابت کرتی ہے، دفتر خارجہ
دفترِ خارجہ کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) دفترِ خارجہ نے واضح کہا ہے کہ افغان سرزمین کو ’’فتنہ الخوارج‘‘ اور ’’فتنہ الہندوستان‘‘ کے عناصر پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جبکہ ایک افغان رہنما کی جانب سے چار ہزار خود کش حملہ آور بھیجنے کی دھمکی ہمارے مؤقف کی سچائی کو مزید ثابت کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی قیادت وہ نہ کرسکی جو میں نے جیل میں بیٹھ کر کیا:شاہ محمود قریشی
پاکستان کی حفاظتی اقدامات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ترجمان نے بریفنگ میں بتایا کہ افغان طالبان حکومت کی جانب سے ان گروہوں کی سرپرستی کے باعث پاکستان کو سرحد بند کرنا پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارت اپنی جگہ، مگر افغانستان کی جانب سے ہمارے شہریوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہیں۔ پاکستان کے لیے انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
بھارتی کارروائیاں اور انسانی حقوق
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی منظم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، اور عالمی برادری—خصوصاً اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں—کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر فوری نوٹس لے۔








