وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شفیع اللہ جان ترجمان پنجاب حکومت کوثر کاظمی کے چیلنج سے بھاگ گئے۔
وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا چیلنج
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان پر تشدد کی ویڈیوز ہونے کا دعویٰ کر کے وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شفیع اللہ جان، ترجمان پنجاب حکومت کوثر کاظمی کے چیلنج سے بھاگ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بارسلونا میں چوری ہونے والی گھڑی کتنی پرانی اور اس کی مالیت کتنی تھی، عبدالقادر گیلیانی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتا دیا
مریم نواز کا سرکاری افسران کے بارے میں موقف
پروگرام میں کوثر کاظمی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کسی سرکاری افسر کے کام میں مداخلت نہیں کرتی بلکہ وہ کھل کر اس بات کا اظہار کرتی ہیں کہ اگر کوئی بھی سرکاری افسر سے سفارش کرتا ہے تو اس پر ریڈ فلیگ لگتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولنگر: دہشتگردی کی کوشش ناکام، بھارتی خفیہ ایجنسی کے دو دہشتگرد گرفتار
عمران خان کی جیل میں ملاقاتیں
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک جرم کی پاداش میں جیل میں قید ہیں، ان سے ملاقاتوں کا جو طریقہ کار ہے، جیل انتظامیہ اس پر کار بند ہیں۔ اب تک عمران خان سے ان کی فیملی کی 150 ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں ایم پوکس وائرس کی نئی قسم کے کیسز سامنے آگئے
علیمہ خان کا جیل میں جانا
علیمہ خان جب بھی جیل جاتیں ہیں تو وہاں پھر ڈرامہ ہوتا ہے اور بہتان لگائے جاتے ہیں۔ یہ کہنا کہ علیمہ خان کو بالوں سے گھسیٹا گیا تو اس کے ثبوت یا فوٹیج کہاں ہے؟
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں کار سے 3 افراد کی لاشیں برآمد
شفیع اللہ جان کا دعویٰ
خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شفیع اللہ جان نے کہا کہ بالکل ثبوت ہیں، سب سے پہلے تو نورین خان خود کہتی ہیں کہ انہیں بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا، ہمارے پاس ویڈیوز بھی پڑی ہوئی ہیں۔
ویڈیوز کا وعدہ
اس پر اینکر پرسن نے کہا کہ پھر آپ پنجاب حکومت کو ویڈیوز دیں۔ شفیع اللہ جان نے کہا کہ میں ویڈیوز اسی پروگرام میں دے دوں گا۔ اس پر ترجمان پنجاب حکومت کوثر کاظمی نے کہا کہ اگر شفیع اللہ جان اس پروگرام میں ویڈیو دے دیں تو میں ابھی مرغا بننے کے لیے تیار ہوں۔ جواب میں شفیع اللہ جان کہتے رہے کہ میں ویڈیوز دوں گا لیکن انہوں نے کوئی ویڈیو نہیں دی۔








