گورنر خیبر پختونخوا نے ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی تفصیلات طلب کرلیں۔
پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی تفصیلات طلب کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: 31 دسمبر تک شادی کرو اور کیش انعام پاؤ، چین میں تیزی سے کم ہوتی شادیوں کی شرح پر قابو پانے کے لیے حکومت متحرک
حملے کی مذمت
روزنامہ جنگ کے مطابق گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے ایف سی ہیڈکوارٹر پر فتنہ الخوارج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بیرونی پشت پناہی میں سرگرم خارجی دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز سے سبکدوش ہونے والے ورلڈ بنک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بن حسین کی ملاقات
پولیس اور فورسز پر فخر
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو اپنی پولیس، ایف سی اور فورسز پر فخر ہے، سپاہیوں نے شہادتیں پیش کر کے اسلام، ملک اور انسانیت کے دشمنوں کے عزائم ناکام بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخی غربت اور بے روزگاری ہے، ورلڈ بینک کی رپورٹ دیکھ کر بھی آنکھیں نہیں کھل رہیں: مزمل اسلم
حملے کی ناکامی
واضح رہے کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹرز پر فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، تینوں خودکش حملہ آور مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے انٹرنیٹ کی بندش کا حل نکال لیا
بہادری کی مثال
ڈپٹی کمانڈنٹ ایف سی جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ جوانوں نے بہادری سے خودکش حملے کو ناکام بنایا، فیڈرل کانسٹیبلری کے تین اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں 2 ایف سی اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی بھی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی حکومت کا طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان
خودکش حملہ آوروں کی کارروائی
سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو مرکزی گیٹ پر اڑایا، جبکہ دو خودکش حملہ آور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر کے اندر داخل ہوئے۔
فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت
انہوں نے کہا کہ فیڈرل کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے دونوں حملہ آوروں پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔








