گولڑہ اسٹیشن کے سامنے کھڑے کچھ ڈبے بہت تاریخی نوعیت کے ہیں جن میں لارڈ ماؤنٹ بیٹن اورقائداعظم کے زیر استعمال رہنے والے سیلون بھی ہیں
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 318
لاہور (1860ء)
یہ پاکستان کا سب سے بڑا، خوبصورت اور جدید ترین ریلوے اسٹیشن ہے جہاں سے ہندوستان کے لیے سمجھوتہ ایکسپریس چلتی ہے۔ 11 پلیٹ فارموں کے ساتھ یہ وطن عزیز کا سب سے مصروف اسٹیشن ہے۔ یہاں کے پلیٹ فارموں پر اچھے، دیسی اور فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں محکمہ ریلوے کا ہیڈ کوارٹرز بھی موجود ہے۔
گولڑہ (1882ء)
گولڑہ بھی اب ایک مشہور اور خوبصورت اسٹیشن ہے جو پہلے ایک عام مگر چھوٹے جنکشن کی حیثیت رکھتا تھا۔ جب یہ اسٹیشن اسلام آباد شہر کی حدود میں آ گیا تو یہاں تک پہنچنے کا راستہ بھی آسان ہو گیا۔ اس اسٹیشن کی وکٹورین طرز کی عمارت کی نئے سرے سے تزئین و آرائش کی گئی اور پھر یہاں 2003ء میں محکمہ ریلوے نے ایک ثقافتی اور تاریخی عجائب گھر بھی بنا دیا جس میں پرانے وقتوں کی چھوٹی بڑی گیج کی گاڑیاں، انجن اور تکنیکی آلات شامل ہیں۔
اسٹیشن کے سامنے ریلوے لائن پر کھڑے کچھ کوچز اور ڈبے بہت ہی تاریخی نوعیت کے ہیں، جن میں وائسرائے ہند لارڈ ماؤنٹ بیٹن اور قائداعظم کے زیر استعمال سیلون بھی شامل ہیں۔ اس اسٹیشن کی ایک اور خوبصورت بات یہ ہے کہ یہاں پر لگے ہوئے ڈیڑھ سو سال سے زیادہ قدیم دیو قامت درخت ہیں، جن کی چھاؤں میں آرام کرنے کے لیے بنچیں لگا دی گئی ہیں۔
میوزیم کو دیکھنے کے لیے محکمہ نے بڑے منظم انتظامات کئے ہیں اور سیاحوں کی رہبری کے لیے تعلیم یافتہ عملہ بھی موجود ہے۔ مہمانوں کی آمد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور دور دراز سے لوگ، سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء کے گروہ یہاں آتے رہتے ہیں۔ ان کے لیے تفریح، کھانے پینے کے ریسٹورنٹ اور ریسٹ ہاؤس کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر محکمہ ریلوے نے راولپنڈی سے گولڑہ اسٹیشن تک ایک ہفتہ وار سیاحتی سفاری ٹرین بھی چلائی ہے۔
کان مہترزئی (1921ء)
یہ کوئٹہ-چمن ریلوے لائن پر بوستان جنکشن سے نکلنے والی نیرو گیج بوستان۔ ژوب برانچ لائن پر واقع ہے۔ یہ لائن اب ختم ہو گئی ہے اور یہ اسٹیشن بھی اب ایک اجہڑ اور ویران حالت میں ہے۔ اس کا خاص ذکر یہ ہے کہ یہ نہ صرف پاکستان، ہندوستان بلکہ غالباً ایشیاء کا سب سے بلند ترین ریلوے اسٹیشن تھا جس کی بلندی 7230 فٹ ہے، تقریباً مری کی بلندی جتنی۔ اس علاقے میں سردیوں میں شدید برف باری ہوتی ہے جس کی وجہ سے ریلوے لائن کئی دن تک بند رہتی تھی۔
شنید ہے کہ چین کے ساتھ سی۔ پیک معاہدے میں اس ریلوے لائن کو جدید خطوط پر استوار کر کے اسے چین جانے والی مرکزی لائن سے ملا دیا جائے گا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








