پوری دنیا میں جہاں بھی اور جو بھی یوگا کو اپنائے گا، ایکساں فیض پائے گا، ہمارے دیگر ساتھیوں کو ڈاکٹر پوروال کی گفتگو میں بہت وزن محسوس ہوا۔

یوگا کی اہمیت

مصنف: رانامیر احمد خاں
قسط: 227

یوگا پسندوں کا یقین ہے کہ ان طریقوں پر عمل کرنے سے بدن کے تمام حصوں میں آکسیجن آمیز خون پہنچنے لگتا ہے، جس کی وجہ سے انسانی جسم میں امراض کا مقابلہ کرنے کی وافر قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ مہارشی پتن جلی کا دعویٰ ہے کہ یوگا کی وجہ سے ایک یوگن کی روح خدا کی روح سے قریب تر ہو جاتی ہے، جس کے باعث انسانی دماغ میں پیدا ہونے والے شیطانی رجحانات دب کر رہ جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈا پور نے بشریٰ بی بی کے اکیلے چھوڑے جانے کے دعوے کی تردید کردی

ڈاکٹر پوروال کی رائے

ڈاکٹر پوروال نے یوگا کی افادیت کے بارے میں مزید بتایا کہ انسان کے بدن میں موجود تمام اعضاء کے پٹھوں اور رگوں کا سمٹنا اور پھیلنا ان کی صحت مندی کے لیے ضروری ہے۔ اس عمل سے ان اعضاء میں جمے ہوئے مادے باہر نکلتے ہیں اور تازہ خون روانہ ہوتا رہتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کا کہنا ہے کہ یوگا کی اثرپذیری عالمگیر ہے اور اس کا کسی خاص کلچر، مذہب، قومیت، نسل، رنگ، جنس یا عمر سے کوئی تعلق نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر کی فیڈ ملز میں گندم استعمال کرنے پر پابندی میں توسیع

ذاتی تجربہ

راقم اور دیگر ساتھیوں کو ڈاکٹر پوروال کی گفتگو میں وزن محسوس ہوا۔ میرا ذاتی تجربہ بھی ہے۔ میں نے 10 سال پہلے پاکستان کے یوگا ایکسپرٹ انجینئر اعظم صاحب کے کلب کا باقاعدہ ممبر بن کر 4 ماہ تک روزانہ صبح لاہور کے جوہر ٹاؤن کے پارکوں میں یوگا کی عملی تربیت حاصل کی۔ تب سے، میں آج 80 سال کی عمر میں بھی گھر پر روزانہ یوگا کی مشق کرتا ہوں اور خود کو فٹ محسوس کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر دوستی دکھاوا قرار‘ نعیمہ بٹ نے ساتھی اداکاروں کے رویے کو بے نقاب کر دیا

یوگا ایکسپرٹ کی خدمات

ہمارے یوگا ایکسپرٹ انجینئر اعظم صاحب ایک خوبصورت انسان ہیں، جو بلامعاوضہ لاہور کے مختلف پارکوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں۔ میرے خیال میں، یوگا کی تعلیم اور عملی تربیت قومی صحت عامہ کی بہتری کا پروگرام ہے جسے سپورٹس کلبوں اور پاکستان ٹیلی ویژن پروگراموں کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان انڈر 23 ورلڈ سکواش کا چیمپئن بن گیا

کانپور بار ایسوسی ایشن کی تقریبات

15 جون 2009 کی شام میرے دورۂ بھارت کی سب سے اہم شام تھی۔ دعویٰ کے وقت 5 بجے درج تھا، لیکن تقریب میں شرکت کے لیے روانگی سوا چھ بجے قریب ہوئی۔ بھارت میں بھی پابندیٔ اوقات کی روایت دیکھ کر اطمینان ہوا۔ جب ہم سر پنڈت سنگھانیا آڈیٹوریم میں پہنچے تو وکلاء برادری کا ہجوم بے حال کر رہا تھا۔

تقریب کی رونق

ہمارے وفد کی آمد پر تقریب کا آغاز ہوا اور پاکستانی وکلاء کو خوش آمدید کہا گیا۔ پاکستانی وفد کے قائد رانا امیر احمد خاں کو خاص جگہ دی گئی، جبکہ دیگر ارکان کو آداب کے ساتھ اگلی صفوں میں بٹھایا گیا۔ سٹیج پر کانپور بار ایسوسی ایشن کے صدر گنیش کمار ڈکشٹ، سری لنکا ہائی کورٹ کے جسٹس وگنیشور تِلکا رتنے، دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس (ر) راجندر سچر، اور بھارت کی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر موجود تھے۔

(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...