تائیوان چین کے پاس واپسی جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا اہم حصہ ہے، چینی صدر کی امریکی ہم منصب سے گفتگو
چینی صدر کا ٹرمپ سے ٹیلیفون رابطہ
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور ان سے تجارت، تائیوان، اور یوکرین کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہالٹ حقیقت میں کسی بھی ریلوے اسٹیشن کے نام پر ایک دھبہ ہوتا ہے، ایسے اسٹیشن سیاسی اور با اثر لوگ دباؤ ڈال کر اپنے علاقے میں منظور کروا لیتے ہیں
تائیوان کے مسئلے پر وضاحت
چینی میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے تائیوان کے مسئلے پر چین کا مؤقف واضح کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ تائیوان کی چین کے پاس واپسی جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام (پوسٹ وار انٹرنیشنل آرڈر) کا اہم حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، قیوم آباد سے مائی کلاچی تک ٹریفک جام
دوسری جنگ عظیم کی فتوحات کا تحفظ
چینی صدر کا کہنا تھا کہ چین اور امریکہ کو دوسری جنگ عظیم کی فتوحات کو مشترکہ طور پر محفوظ رکھنا چاہیے۔ انہوں نے اپنے مؤقف کو ایسے وقت واضح کیا ہے جب حال ہی میں جاپانی وزیراعظم کے تائیوان سے متعلق متنازع بیان کے بعد چین اور جاپان میں کشیدگی پائی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی و مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے طلباء نے دس دس کی ٹولیوں میں دس دس دن گاؤں میں قیام کر کے متعدد خدمات انجام دیں
روس یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال
فون کال کے دوران دونوں ممالک کے صدور نے روس یوکرین جنگ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے چین کی طرف سے امن کی تمام کوششوں کی حمایت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ تمام فریق اپنے اختلافات کو کم کریں گے اور جلد ہی امن معاہدے تک پہنچیں گے۔
کال کی تصدیق
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ یہ کال پیر کی صبح ہوئی تھی لیکن انہوں نے کال کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔








