اسلام آباد کچہری حملے کے ملزمان گرفتار، منصوبہ بندی کس نے کی؟ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں
اسلام آباد کچہری حملے میں اہم پیش رفت
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اسلام آباد کچہری حملے کے ملزمان گرفتار، منصوبہ بندی کس نے کی ؟ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں ۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے پاس پانی روکنے کی صلاحیت ہی نہیں، پانی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے: عطا تارڑ
ملزمان کی گرفتاری کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے وفاقی دارالحکومت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کچہری حملے کے ملزمان کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کیا گیا، انٹیلی جنس بیورو اور سی سی ڈی نے حملے کے 4 ملزمان کو گرفتار کیا، نور ولی محسود نے دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کی۔ جی الیون حملہ افغان شہری عثمان شنورای نے کیا، عثمان شنواری ننگرہار کا رہائشی ہے۔سی ٹی ڈی نے ساجد اللّٰہ عرف شینا، کامران خان، محمد ذالی اور شاہ منیر کو گرفتار کیا ہے، ہینڈلر ساجد اللّٰہ عرف شینا خودکش حملہ آور اور جیکٹ کو لے کر آیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی تاریخ رقم: سٹاک مارکیٹ نے پہلی بار 85 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کی
سیکیورٹی ایجنسیوں کی کوششیں
’’جنگ ‘‘ کے مطابق وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی ایجنسیاں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاک فوج پوری طرح الرٹ ہیں۔تمام حقائق ہم نے قوم کے سامنے رکھے ہیں، یہ ایک بڑی کامیابی ہے، اس سے دہشت گردی کے خاتمے میں بہت مدد ملے گی، شہریوں کی حفاظت کے لیے ہم تمام تر اقدامات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنز ہاکی کپ، پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے میں جاپان کو 2-3 سے شکست دے دی
ساجد اللہ کا پس منظر
وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ ساجد اللّٰہ نے 2015ء میں تحریک طالبان افغانستان میں شمولیت اختیار کی، ساجد اللّٰہ نے افغانستان کے اندر مختلف ٹریننگ کیمپس میں تربیت حاصل کی۔دہشت گردوں کا ٹارگٹ راولپنڈی اور اسلام آباد تھے، سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کسی ٹارگٹ تک نہیں پہنچ سکے، دہشت گردوں کو اسلام آباد کے مضافات میں پہلی جگہ ملی جسے خودکش حملہ آور نے ٹارگٹ کیا۔دہشت گردوں نے افغانستان سے تربیت حاصل کی تھی، افغانستان میں موجود نور ولی محسود نے حملے کی منصوبہ بندی کی۔
حملے کی منصوبہ بندی
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ 2023ء میں ساجد اللّٰہ نے داد اللّٰہ نامی شخص سے ملاقات کی، حملے کی منصوبہ بندی خوارج سرغنہ نور ولی محسود نے اپنے کمانڈر داد اللّٰہ کے ذریعے کی، داد اللّٰہ اس وقت افغانستان میں موجود ہے۔ساجد اللّٰہ عرف شینا نے پاکستان واپس آکرخودکش حملہ آور عثمان شنواری سے ملاقات کی۔ ساجد اللّٰہ عرف شینا مرکزی ملزم ہے، یہ تحریک طالبان کا رکن رہا ہے، عطا تارڑ کی پریس کانفرنس کے دوران ساجد اللّٰہ عرف شینا کا اعترافی بیان بھی دکھایا گیا۔








