ڈاک بنگلے میں بجلی نہ تھی، چیڑ کے گھنے درختوں سر سبز پہاڑوں میں چھپی یہ شاندار رومانٹک جگہ ہے، عمران خان بھی سیتا وائٹ کے ہمراہ کچھ دنوں کے لیے آئے تھے۔

مصنف کی معلومات

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 360

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں دوست اور دشمن کی شناخت مشکل ہوتی جا رہی ہے: سرفراز بگٹی

پسندیدہ بیکری

صاحب کے پسندیدہ بسکٹ اکثر ہم اسلام آباد سے ہی خریدتے یا میں لاہور کے بڑے سٹور سے خرید لاتا تھا۔ صاحب کو ایک پرانی بیکری (یہ انار کلی لاہور کی شان تھی، قیام پاکستان سے قبل کی اس بیکری کے مالک نے انگریز گورنر کی "میم" سے فنگر بسکٹ بنانے سیکھے تھے۔ ان جیسا فروٹ کیک تو کم ہی بنایا جاتا تھا) کے فنگر بسکٹ، ویجی ٹیبل پیٹیز اور کیک پسند تھے۔ وہ "پھینٹ" کر بنائی جانے والی کافی پسند کرتے، (یہ کافی بنانے میں مجھے ملکہ حاصل تھا) چائے وغیرہ اور دوسرے لوازمات کا خرچہ باقاعدگی سے ہر ماہ ظہور کو دیتے۔ کبھی کسی کا ایک آ نہ بھی نہ رکھا۔ عید الفطر کے موقع پر دفتری عملے کو 2 ہزار سے لے کر 10 ہزار عیدی دیتے۔ اس کے علاوہ سیکرٹیریٹ گارڈز کو بھی فی گارڈ ہزار روپے عیدی دیتے۔

یہ بھی پڑھیں: سموگ اور دھند کے باعث موٹر وے بند

سرکاری تنخواہیں اور نوکریاں

مجھے بتایا گیا تھا کہ منسٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی علیم خاں اپنے پی ایس کو اتنی ہی ماہانہ تنخواہ دیتے جتنی وہ سرکار سے لیتا تھا۔ بعد میں وہ سرکاری نوکری ہی چھوڑ کر انہی کی ملازمت میں چلا گیا۔ ان کی سرکاری سٹاف کار بھی اُسی کے زیر استعمال رہی جبکہ علیم خاں صاحب اپنی "سیون سیریز بی ایم ڈبلیو" استعمال کرتے تھے۔ (یہ بہت اچھے حلیم طبع اور میری برادری سے تھے۔ ان کے سسر راجہ صابر میرے سسرال کے ہمسائے اور صاحب کے اچھے نیاز مند تھے۔) ڈاکٹر انجم امجد صاحبہ وزیر بنیں تو وہ اپنی مرسیڈیز استعمال کرتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ملازمین کو 30 مئی تک تنخواہ اور پنشن دینے کا فیصلہ

بطور ناظم کوٹلی ستیاں کی دعوت

ڈاک بنگلہ دنوئے۔۔کوٹلی ستیاں؛
راجہ شہزاد ناظم کوٹلی ستیاں کی دعوت پر راولپنڈی ضلع (اب مری ضلع) کی تحصیل کوٹلی ستیاں گئے۔ "پیر پنجال رینج" کے سر سبز پہاڑوں میں گھرا یہ پر فضا مقام سطح سمندر سے تقریباً 5 ہزار فٹ ہے جبکہ اس رینج کا سب سے بلند مقام "فور فندی پیک" تقریباً سات ہزار پانچ سو (7500) سو فٹ بلند دریائے جہلم کے کنارے آباد ہے۔ اس جگہ کا نام "کوٹلی" گاؤں اور یہاں آباد سب سے بڑے قبیلے "ستی" کے نام پر کوٹلی ستیاں ہے۔ اسلام آباد سے پچاس (50) کلو میٹر دوری پر واقع اس جگہ کو راستہ باغ، راولا کوٹ اور پنڈوری براستہ "کہوٹہ" کے تاریخی مقام سے گزرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بغیر لائسنس موٹرسائیکل چلانے والے شہریوں کے لیے بری خبر

پہلی بار کوٹلی ستیاں کا دورہ

میں پہلی بار یہاں آیا تھا۔ کہوٹہ سے پہلے کٹی پھٹی سطح مرتفع "پوٹھوہار" کی سر زمین قدرت کی رعنائیوں کی شان دکھاتے آنے والے کو اپنے سحر میں قید کر لیتی ہے۔ کہوٹہ کی فضا میں اڑتے بڑے بڑے "بیلو ن" (baloon) دراصل کہوٹہ کے دفاعی حصار کا حصہ ہیں۔ ہماری منزل انگریز دور کا تعمیر کردہ سو (100) سال پرانا ڈاک بنگلہ "دنوئے" جہاں دوپہر کے کھانے کا بندوست تھا۔ اس دور میں اس ڈاک بنگلے میں "بجلی" (لائیٹ) نہ تھی۔ چیڑ کے گھنے درختوں اور سر سبز پہاڑوں میں چھپی یہ شاندار رومینٹیک جگہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نامزدگیاں مسلم لیگ کے لیے باعثِ نفاق و انتشار بن گئیں، فوری انتخابات کا راستہ نہ اپنایا تو ہمیں آئندہ کفِ افسوس ملنے کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔

قدرت کا نظارہ

اس ڈاک بنگلے کو جانے والا راستہ گہری کھائیوں، سبزے میں چھپے پہاڑوں اور گھنے جنگل کے درمیان سے گزرتا ہے، چاروں سو پھیلی اللہ کی قدرت کا نظارہ دکھاتا سفر کرنے والوں کو دنگ کر دیتا ہے۔ یہی وہ جگہ تھی جہاں جوانی کے دنوں میں عمران خان بھی سیتا وائٹ کے ہمراہ کچھ دنوں کے لئے آئے تھے۔ میری کوئی بھی سیتا اتنی دور آنے کے لئے کبھی تیار نہ ہوئی تھی۔ (جاری ہے)

کتاب کی اشاعت

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...