سیف پنجاب وژن، تمام اداروں اور عوام کو ’’پارٹنر اِن پیس‘‘ بننے کی دعوت

وزیر اعلیٰ کا "سیف پنجاب" وژن

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب کے ’’سیف پنجاب‘‘ وژن پر عملدرآمد کیلئے محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں تمام اداروں اور عوام کو ’’پارٹنر اِن پیس‘‘ بننے کی دعوت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ سراؤں کے ساتھ پولیس کا امتیازی سلوک، پشاور ہائی کورٹ نے آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب کر لی

محکمہ داخلہ کا اہم مراسلہ

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے امن و امان کے قیام کے حوالے سے اہم مراسلہ جاری کیا ہے جس میں درج ہے کہ ’’سیف پنجاب‘‘ وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اتحاد، ذمہ داری اور عوامی شراکت داری ضروری ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے مراسلے میں درج ہے کہ حکومت پنجاب صوبے میں امن، ہم آہنگی اور خوشحالی کے فروغ کیلئے ہمہ وقت متحرک ہے اور کسی بھی فرد یا تنظیم کو کسی صورت تشدد، قانون شکنی یا ایسے کسی اقدام کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج، سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی، سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان

شہریوں کے لیے تجاویز دینے کا موقع

محکمہ داخلہ نے سیکیورٹی کے حوالے سے مفید تجاویز دینے کیلئے خصوصی واٹس ایپ نمبر جاری کیا ہے جس پر شہری امن عامہ میں بہتری بارے قیمتی تجاویز تحریری طور پر بھجوا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب میں پینے کے صاف پانی کے پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کر دیا

شہریوں کی شمولیت

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب شہریوں کی مفید سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور انہیں عملی جامہ پہنایا جائے گا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ شہری جرائم کی اطلاع، مجرمان کی نشاندہی، مشکوک سرگرمی یا ایمرجنسی کی صورت میں پولیس ہیلپ لائن ’’15‘‘ پر ہی رابطہ کریں۔

مراسلے میں درج ہے کہ صوبے کے پرامن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو مسلسل الرٹ رہنے اور صوبہ بھر میں تعلیمی اداروں، اسپتالوں، عوامی اور مذہبی مقامات پر سخت نگرانی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آخری مقابلے میں وہ نتیجہ حاصل نہیں کر سکا جس کی مجھے امید تھی، مضبوط طریقے سے دوبارہ سے کامیابی حاصل کروں گا: ارشد ندیم

سیکیورٹی ہدایات پر عملدرآمد

مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ محکمہ داخلہ کی جاری کردہ سیکیورٹی ہدایات اور ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔ بروقت سیکیورٹی آڈٹ سے ممکنہ واقعات کی پیشگی روک تھام ممکن ہے۔

مراسلے میں تاجر برادری، مارکیٹ ایسوسی ایشنز اور صنعتی اداروں کو قوانین پر عملدرآمد میں معاونت کا کہا گیا ہے، جبکہ سول ڈیفنس رضاکاروں کو صوبہ بھر میں انتظامیہ کی امداد کیلئے فرنٹ لائن سولجرز کا درجہ دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے دفاعی بجٹ میں اضافے کا معاملہ، آئی ایم ایف نے کیا کہا؟ بڑی خبر آ گئی

قائم امن میں تعاون

مراسلے میں درج ہے کہ قیام امن کے عظیم تر مقصد کے حصول کیلئے تمام ادارے باہمی رابطہ اور ٹھوس تعاون یقینی بنائیں۔ اسی طرح قیام امن کیلئے پنجاب سیف سٹیز کے جدید نظام سے مؤثر نگرانی کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آندھی اور بارش کے سبب قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا پی ڈی ایم اے کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم

اجتماعی سیکیورٹی ماڈل کی اہمیت

محکمہ داخلہ پنجاب کے مراسلے میں درج ہے کہ اجتماعی سیکیورٹی ماڈل اور عوامی شعور کی بیداری معاشرتی ہم آہنگی کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہے اور پُرامن اور ہم آہنگ معاشرے کے قیام کیلئے قوانین پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان نے کیا واقعی آئینی ترمیم پر رضامندی ظاہر کردی؟ جے یو آئی کا اہم بیان سامنے آ گیا

مراسلے کی ترسیل

محکمہ داخلہ پنجاب نے اہم مراسلہ آئی جی پنجاب، تمام انتظامی سیکرٹریز اور پنجاب میں وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے سربراہان کو جاری کیا۔ تمام ڈویژنل کمشنرز، سی سی پی او لاہور، ڈپٹی کمشنرز، سی پی اوز اور آر پی اوز کو بھی مراسلہ جاری کیا گیا۔

چیمبرز آف کامرس کی شمولیت

محکمہ داخلہ نے پنجاب کے تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور کو بھی پارٹنر ان پیس بننے کیلئے مراسلہ بھجوایا ہے۔ عوامی آگاہی اور مثبت نتائج کیلئے مراسلے کی وسیع تر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...