کانپور میں دوسری مرتبہ ”پاکستان زندہ باد“ کا نعرہ گونجا، جسٹس (ر) سچر نے کہا صرف بنیادی حقوق کی فراہمی دہشتگردی ختم کر سکتی ہے۔
جسٹس سچر کا خراجِ تحسین
مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 229
پاکستانی وکلاء کا جوش و خروش
جسٹس سچر کے پاکستان میں وکلاء کو دیے گئے خراجِ تحسین پر پاکستانی وکلاء نے زوردار تالیاں بجائیں۔ جلد ہی ان پاکستانی تالوں میں بھارتی وکلاء کی تالیاں بھی شامل ہو گئیں، اور پورا ہال پاکستانی وکلاء تحریک کو خراجِ تحسین دینے کے لیے ایک منٹ تک وعجت سے گونجتا رہا۔
پاکستان زندہ باد کے نعروں کی گونج
جو شل ماحول میں ایک منچلے نے نعرہ لگایا، "پاکستان!"، جس کے جواب میں پاکستانی وفد نے "زندہ باد" کہا۔ آدھے ہال نے ان کا ساتھ دیا، جس کے نتیجے میں پورا ہال "پاکستان زندہ باد" اور "بھارت زندہ باد" کے نعروں سے گونجنے لگا۔ یہ ایک حیرت انگیز اور قابل فخر لمحہ تھا کہ ہمارے موجود ہونے سے بھارت کے شہر کانپور میں ایک بار پھر پاکستان زندہ باد کے نعرے گونج رہے تھے۔
جسٹس سچر کا انسانی حقوق پر زور
جسٹس (ر) سچر نے اپنی تقریر میں کہا کہ صرف بنیادی حقوق کی فراہمیی دہشت گردی کو ختم کر سکتی ہے۔ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری خطبہ حج کا حوالہ دیتے ہوئے انسانی برابری کا عظیم نعرہ پیش کیا۔
انسانی حقوق کا تاریخی پس منظر
انہوں نے صلاح الدین ایوبی اور مہاراجہ اشوک کے زمانے کا بھی ذکر کیا، کہ انہوں نے انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی پاسداری پر زور دیا تھا۔ جسٹس سچر نے کہا کہ غریبی اور امیری کا فرق کم کیے بغیر انسانی حقوق کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔
ساؤتھ ایشیا میں مذہبی شدت پسندی
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ساؤتھ ایشیائی ممالک میں مذہبی شدت پسند گروہ انسانی حقوق کی پامالی کر رہے ہیں۔
ساؤتھ ایشیا لائیرز ایسوسی ایشن کا قیام
جسٹس سچر نے کہا کہ پاکستان، سری لنکا، ناروے اور دیگر ممالک کے وفود کو مبارک باد دی کہ وہ ساؤتھ ایشیا لائیرز ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں۔
مہندر موہن کا پیغام
جسٹس سچر کے بعد، کانپور کے رکن اسمبلی مسٹر مہندر موہن نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عدلیہ جمہوری آمریت کے خلاف سب سے بڑا واچ ڈوگ ہے۔
سری لنکا سے جسٹس شری وگنیشور کی تقریر
سری لنکا سے آئے ہوئے جسٹس شری وگنیشور نے دہشت گردی کے اثرات کا ذکر کیا اور کہا کہ ساؤتھ ایشیا کے ممالک میں حقیقی جمہوریت کا فقدان ہے، جب تک کہ تمام طبقات کو برابر کے حقوق نہیں دیے جاتے، امن کی صورتحال قائم نہیں ہو سکتی۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








