لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کاوالدہ سمیت اغوا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اسلام آباد طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ میں اغوا کا مقدمہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کا والدہ سمیت اغوا کے معاملے میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اسلام آباد طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے افسران کی واپسی شروع، بھارتی عملے کی واپسی کب ہوگی؟ جانیے۔
عدالت کا استفسار
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کا والدہ سمیت اغوا کے معاملے پر جسٹس محسن کیانی نے وقاص احمد اور سہیل علیم کی مقدمہ اخراج کی درخواست کی سماعت کی،مشرف رسول نے وقاص اور سہیل کے ساتھ لین دین کے تنازع پر مقدمہ درج کرا رکھا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آ کر بتائیں کیا لاہور پولیس کا بیان قلمبند کیا گیا؟ڈی آئی جی بتائیں جنہوں نے خاتون کے گھر لاہور چھاپہ مارا، کیا ان کا بیان لیا گیا، جسٹس کیانی نے کہاکہ جنہوں نے خاتون اور بچیوں کو گھر سے اٹھایا ان کے پاس سرچ وارنٹ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے بجٹ میں پراپرٹی، رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے کو ریلیف ملنے کا امکان
سپریم کورٹ کا حوالہ
جسٹس محسن اخترکیانی نے مشرف رسول کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کیا۔ وکیل شہریار طارق نے کہاکہ سپریم کورٹ نے اس عدالت کا اکتوبر کا ایک آرڈر معطل کررکھا ہے۔ جسٹس کیانی نے کہا کہ اس کے بعد جو آرڈر ہوا وہ معطل نہیں ہوا، آپ اس عدالت کو کام سے روک نہیں سکتے، ہم جو آرڈر کریں گے آپ اسے آئینی عدالت میں لے جائیں، ہم ایک واقعہ کی سچائی میں جانا چاہتے ہیں، جس میں خاتون اور بچیوں کی تذلیل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید 7 کروڑ ڈالر کا اضافہ
پولیس کی بے بسی
لطیف کھوسہ نے کہاکہ مشرف رسول نے مہنگا گھر اسلام آباد میں بنایا، لین دین کا تنازعہ تھا۔ مشرف رسول کے وکیل شہریار طارق نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن اب وفاقی آئینی عدالت میں بھی درخواست دی ہے۔
جسٹس کیانی نے کہا کہ مطلب یہ معاملہ آئینی عدالت، سپریم کورٹ، پولیس، ایف آئی اے، مجسٹریٹ کے پاس زیرالتوا ہے، وکیل شہریار طارق نے کہاکہ جی بالکل ایسا ہی آئینی عدالت میں ابھی کیس مقرر نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی حملوں کے دوران اسرائیل کے عرب باشندے پناہ گاہوں سے محروم، الجزیرہ کی تہلکہ خیز رپورٹ
عدالت کی تشویش
جسٹس کیانی نے کہاکہ صورتحال تو ایسی ہی ہے،اگر عدالتیں مضبوط ہوتی تو آج یہ سب کچھ نہ ہورہا ہوتا۔ لاہور سے خاتون اور اس کی 3سال کی بچیوں کو اغوا کیا گیا، یہاں پولیس مقابلہ کیا گیا۔معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی کو بھیجا تھا، عورت اور بچیوں کے اغوا پر قانون کی بے بسی پر شرم آتی ہے۔
ہم سب دیکھ رہے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے، تین سال کی بچی کو 6دن ماں سے دور رکھا گیا یہ انتہائی شرمناک حرکت تھی۔
غیرجانبدار ایجنسی کا سوال
وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ کسی قابل اعتماد ایجنسی یا ادارے سے معاملہ انویسٹی گیٹ کروا لیں، جسٹس کیانی نے کہاکہ وہ ایجنسی کون سی ہے جو غیرجانبدار ہے؟ جس پر ہم اعتماد کرسکیں آپ بتا دیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی کو طلب کرتے ہوئے سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کردی۔








