ملک میں مہنگائی کی رفتار تیز،حالیہ ہفتے میں 14 اشیاء ضروریہ مہنگی
مہنگائی کی نئی لہر
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ملک میں پھر سے مہنگائی میں اضافے کی رفتار بڑھتی جا رہی ہے، حالیہ ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی میں 0.73 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی 4.32 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایل جی بی ٹی کیو پر آواز اٹھانے والے بچے بازی پر خاموش ہیں، اداکارہ نادیہ جمیل
ضروری اشیاء کی قیمتوں میں تبدیلی
وفاقی ادارہ شماریات نے رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق حالیہ ہفتے 14 اشیاء ضروریہ مہنگی ہوئیں اور 12 کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ ٹماٹر 28 فیصد، پیاز 10فیصد اور آلو 4.58 فیصد تک سستے ہوئے جبکہ نمک، دال چنا، لہسن، انڈے اور آٹا بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، صدر آل پاکستان انجمن تاجران
مہنگائی میں اضافے والے اجناس
رپورٹ کے مطابق دال مونگ، گھی، کوکنگ آئل اور خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ چینی، گڑ، بیف، بجلی، ایل پی جی، سگریٹ اور لکڑی بھی مہنگی ہوئی، مختلف شہروں میں چینی 179 سے 220 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے، چھوٹے طبقے کے لیے بجلی ٹیرف میں 11 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سیدھی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ: خیبرپختونخوا ہاؤس پر اچانک حملہ!
آمدنی کے مختلف درجات پر مہنگائی کی صورتحال
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.094 فیصد کمی کے ساتھ 3.85فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.99 فیصد اضافے کے ساتھ 4.70 فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں کمی کی رفتار 0.49فیصد اضافے کے ساتھ 4.60 فیصد رہی۔
اعلی آمدنی رکھنے والے افراد کی مہنگائی کی شرح
اسی طرح، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.28 فیصد اضافے کے ساتھ 4.40 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.60 فیصد اضافے کے ساتھ 3.79 فیصد رہی ہے۔








