امریکا اور تاجکستان میں حملوں کی ذمہ دار افغان حکومت ہے، پاکستان اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کا بیان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور تاجکستان میں حملوں کی ذمہ داری افغان حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ پاکستان اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدے پر وزیراعظم شہبازشریف نے صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر کا پیغام جاری کردیا
امریکا میں فائرنگ کا واقعہ
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ امریکا میں فائرنگ کا واقعہ افسوس ناک ہے۔ پاکستان اس واقعے کی مذمت کرتا ہے، ہماری ہمدردیاں جاں بحق افراد کے ساتھ ہیں۔ واشنگٹن واقعہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی واپسی کو ظاہر کرتا ہے۔ عالمی برادری سے درخواست ہے کہ افغان دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے، ہم ہلاک فوجی کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوٹ مومن، تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں مزید توسیع کر دی گئی
تاجکستان کے حملے پر افسوس
انہوں نے تاجکستان میں ڈرون حملے میں تین چینی باشندوں کی ہلاکت پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ افغانستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی روکنے کی ذمہ داری ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان فلم کی شوٹنگ کے دوران زخمی ہو گئے۔
بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی مذمت
ترجمان نے سندھ سے متعلق بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ اس بیان کو مسترد کیا جاتا ہے۔ راجناتھ کا بیان سرحدوں کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، بھارتی بیانات حقیقت سے بعید ہیں۔ پاکستان متاثرہ مسائل کے پر امن حل کا حامی ہے اور اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: یہ اپنا پیارا وطن ہے جہاں کچھ لوگوں کو ریل گاڑی میں کسی پنجرے میں قید زرافے کی طرح کھڑکی یا دروازے سے گردن باہر نکالے بنا چین نہیں پڑتا
یو اے ای سے متعلق قومی اسمبلی کا بیان
ایک سوال پر دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ یو اے ای سے متعلق قومی اسمبلی کی کمیٹی کا بیان پرانے ڈیٹا پر مبنی ہو سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوئی نئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر بھارت کے اشتعال انگیز بیانات کی مذمت کی اور بھارت کو متنازعہ نفرت انگیز بیانات سے باز رہنے کی تنبیہ کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو دیئے گئے اختیارات منسوخ کر دیئے گئے
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی
ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یو این ماہرین کی حالیہ رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو بے نقاب کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق 2800 کشمیری بھارتی حراست میں ہیں۔ پاکستان کو تاریخی بابری مسجد کی جگہ مندر کا جھنڈا لہرانے پر سخت تحفظات ہیں، جیسا کہ بھارتی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات کے بارے میں بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فتنہ الخوارج اور ہندوستان کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، وزیراعلیٰ مریم نواز کا 3 دہشتگردوں کی گرفتاری پر سی ٹی ڈی پنجاب کو خراجِ تحسین
اسرائیل کے حملوں کی مذمت
ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کے فلسطین، خاص طور پر غزہ پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں متعدد نہتے افراد، خاص طور پر عورتیں اور بچے شہید ہوئے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت آبی ڈیٹا شئیر نہیں کیا، جس پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
افغان مہاجرین اور داعش
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کے حوالے سے تین درجات کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے، اور ہمارے ادارے اس حوالے سے متحرک ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان افغان طالبان کے ساتھ ثالثی کی پیشکش کا ذکر نہیں کیا گیا۔ داعش اب بھی افغانستان میں موجود ہے، جبکہ پاکستان میں داعش کی موجودگی کے افغان دعوے بے بنیاد ہیں۔








