عمران خان سے چند سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اُن کی بے شمار خدمات ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اقرار الحسن
اقرار الحسن کا عمران خان کے بارے میں بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اینکر پرسن اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ عمران خان اس ملک کے سابق وزیراعظم ہیں اور 2024 کے الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے سیاستدان بھی ہوں گے۔ اُن سے کچھ سیاسی اختلافات اپنی جگہ ہیں، مگر اُن کی بے شمار خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہروفیروز،باپ نے بھائی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کردیا مگر کیوں؟
قانونی مسائل اور حقوق کی خلاف ورزی
اقرار الحسن نے اپنے ایکس بیان میں کہا کہ اُن پر قائم مقدمات کی صحت سے لے کر جیل میں اُن کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک قابلِ مذمت ہے۔ ایک شہری اور ایک قیدی کی حیثیت سے بھی اُنہیں اُن کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے، موجودہ پی ٹی آئی نہ اب تک اُن کی رہائی اور ریلیف میں کوئی کردار ادا کر سکی ہے اور نہ آئندہ کر سکے گی، کیونکہ یہ ایک شخصیت کے گرد اکھٹا ہونے والا ہجوم تھا جس کا شیرازہ اُس شخصیت کے منظر سے ہٹنے کے بعد بکھر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان بارڈر سے منسلک قبائل نے خارجی دہشت گردوں کے خلاف بڑا فیصلہ کرلیا
نئی جمہوری جماعت کی اہمیت
اقرار الحسن مزید کہتے ہیں کہ ایک شخص کی بجائے ایک نظریے کے گرد اکھٹے ہونے والے نوجوانوں کی ایک نئی، منظم اور مضبوط جمہوری جماعت ہی سیاسی انتقام کے اٹھہتر سال کے سلسلے کو روک سکتی ہے۔ اس جماعت میں فیصلے شخصیات کی ذاتی انا یا مفاد کی بجائے ملکی، قومی اور جماعتی مفاد کی بنیاد پر مشاورت اور جمہوریت سے کیے جائیں گے۔
نوجوانوں کی مشترکہ کوششیں
اقرار الحسن نے مزید لکھا کہ اگر نوجوان ایک جمہوری پلیٹ فارم پر اکھٹے اور متحد ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ایک اصول کی بنیاد پر عمران خان کی رہائی شامل آئندہ اس سلسلے کو روکنے کی مربوط اور منظم کوشش کر سکتے ہیں۔ دھڑوں میں بٹی ہوئی اور ایک دوسرے کو ٹاؤٹ کہتی ہوئی پی ٹی آئی سے یہ کام کبھی نہیں ہو سکے گا۔
عمران خان اس ملک کے سابق وزیراعظم اور 2024 کے الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے سیاستدان ہیں۔ اُن سے چند سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اُن کی بے شمار خدمات ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اُن پر قائم مقدمات کی صحت سے لے کر جیل میں اُن کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک قابلِ…
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) November 28, 2025








