پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں زیک انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے ریڈنگ سیشن کا انعقاد
دبئی میں چوتھا ریڈنگ سیشن
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی نیاز مسلم لائبریری میں زیک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام چوتھا ریڈنگ سیشن منعقد ہوا۔ اس بیٹھک کی مہمان خصوصی عجمان پاکستانی سکول کی سابقہ پرنسپل اور سکائی لائن یونیورسٹی کی ایکڈیمک ہیڈ ثمینہ ناصر تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کی ترقی کے لیے اہم اقدام کا اعلان
مصوروں اور خطاطوں کی شمولیت
پروگرام میں فن مصوری سے تعلق رکھنے والے تین بہترین مصور اور خطاط مقصود کیانی، تحسین بدر اور صائمہ فرقان بھی شامل تھے۔ زیک انٹرنیشنل کے بچوں نے ایک بار پھر کتاب سے اپنے تعلق کو مستحکم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli Aggression Against Pakistan via Imran Khan, Claims Defense Minister Khawaja Asif
کتابوں پر بچوں کے تاثرات
اس Book Review Session میں بچوں نے مختلف کتابوں پہ اپنے تاثرات پیش کیے جن میں ہیلن کیلر کی سوانح حیات The Story of My Life پہ گیارہویں جماعت کے جہانیہ نے بھرپور گفتگو کی اور ایملی بار کے سائکولوجیکل تھرلر The Perfect Lie پہ جماعت ہشتم کی کائنہ نے دلچسپ انداز میں روشنی ڈالی۔ ایک معلوماتی کتاب Amazing Places پہ جماعت پنجم کے صائم نے انتہائی دلچسپ تبصرہ پیش کیا اور دعوت دی کہ ان کی عمر کے بچوں کو ایسی کتابیں ضرور پڑھنی چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 24 ہزار بچے ٹائپ ون ذیابیطس کا شکار، مفت علاج کے لئے 27 کلینک قائم
سوال و جواب کا دلچسپ سیشن
کتابوں کے تجزیے کے بعد ان طلبا سے سوال و جواب کا سلسلہ بھی جاری رہا جس میں زیک انٹرنیشنل کی پرنسپل اور سی ای او مس نبراس سہیل نے مختلف سوالات کر کے اس بات کو جانچتی رہیں کہ کتاب کے مختلف پہلوؤں مثلاً کہانی، کردار اور مصنف کے رائٹنگ سٹائل (تحریری سلوب) کے بارے میں بچوں کی کیا رائے ہے۔ سوالوں کے جواب بچوں نے انتہائی اعتماد کے ساتھ دیے جس نے حاضرین کو مزید محظوظ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا ؟
عنایہ اسد کا ناول
اس بک ریویو سیشن میں عنایہ اسد نے اپنے تحریر کردہ ناول The Nightshade Sisters & the Voice of Light کو پیش کیا اور کتاب کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ یہ ناول جلد ہی انٹرنیٹ پہ دستیاب ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: 2023 میں ہونے والے یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم گرفتار
اقبال کی شاعری کا مظاہرہ
اس علمی بیٹھک میں دو طلبا، گیارہویں جماعت کے جہانیہ اور جماعت ہفتم کی سارہ نے علامہ اقبال کی مشہور نظم شکوہ اور جواب شکوہ انتہائی خوبصورت انداز میں پیش کیا جس نے محفل کا لطف دوبالا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت کے 6 طیارے گرائے، بھارت کو تسلیم کرنے میں ایک ماہ لگا، بلاول بھٹو
متحدہ عرب امارات کے قومی دن کی تقریبات
متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے حوالے سے بچوں نے پریزنٹیشنز بھی دیں۔ آٹھویں جماعت کی کائنہ نے متحدہ عرب امارات کی سائنس، ٹیکنالوجی اور سپیس کے میدان میں متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں اور یہاں کے سائنسدانوں کی کاوشوں کا ذکر کیا، جس میں وہ سرگرم عمل ہیں۔ جماعت ہشتم کے شاہ جہان نے امارات کی ثقافت، زبان، خوراک اور لباس پہ گفتگو کی جو ان کے اپنے سیکنڈ ہوم سے محبت کا مظہر تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کلو سے کچھ نہیں ہوگا میں پوری ران کھاتا ہوں۔۔۔ (مسکرائیے)
شکریہ اور حوصلہ افزائی
آخری میں جہانیہ نے اپنی تحریر کردہ، محبت سے لبریز ایک خصوصی نظم پیش کی جو کہ اظہار تشکر تھا، یہاں بسنے والے تمام شہریوں کے دل کی آواز اور متحدہ عرب امارات کے لئے ایک حسین خراج تحسین تھا۔ میڈم ثمینہ ناصر نے بچوں کی کاوشوں کو بے حد سراہا اور اپنی دلسوز گفتگو میں اقبال کی اشعار کے اتنے حسین موتی پروئے کہ حاضرین کا دل شاد ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکارہ رانیا راؤ پر سونے کی سمگلنگ کے کیس میں 102 کروڑ روپے جرمانہ عائد
کتابیں بطور تحفہ
پروگرام کے آخر میں زیک انٹرنیشنل کی جانب سے بچوں کو کتابیں پیش کی گئیں، جو کہ اس بات کی ترغیب ہے کہ ہمیں بچوں میں یہ کلچر پروان چڑھانے کی ضرورت ہے کہ ہم کتاب بطور تحفہ ایک دوسرے کو دیا کریں۔ کتاب کو پڑھیں اور کتاب پر بات کریں۔ اسی مشن کو لے کر زیک انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر مس نبراس سہیل دوسروں کے لئے مشعل راہ ہیں اور اگلے مراحل میں مزید سکولوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے ٹیرف پر 90 دن کا وقفہ دینے کے اعلان پر یورپی یونین نے بڑا قدم اٹھالیا
نوجوانوں کی ترقی کے لئے اقدامات
ان کا عزم ہے کہ اس تیزی سے بڑھتے چیلنجنگ دور میں نوجوانوں کے تمام ہنر آزمائے جائیں اور انھیں آگے بڑھنے کے مواقع دئیے جائیں۔ لہذا پروگرام کی فوٹو اور ویڈیو ریکارڈنگ کے لئے بھی طلبا روحیل مغل اور علی مرتضی نے اپنی خدمات پیش کیں۔
ادب نوازی کی اہمیت
پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی نیاز مسلم لائبریری کے مہتمم نیر سروش کی ادب نوازی اور ایسی محافل کے اہتمام سے یقینا ہم اپنے بچوں کو کتاب کی طرف جلد لے آئیں گے۔








