پاکستان بھر میں جنوری سے نومبر 2025 تک صنفی بنیاد پر خواتین پر تشدد کے واقعات کی رپورٹ جاری
صنفی بنیاد پر تشدد کی رپورٹ 2025
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ساحل میڈیا ٹیم کی جانب سے جنوری سے نومبر 2025 تک صنفی بنیاد پر تشدد کے واقعات کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں 2024 میں (5253) اور 2025 میں (6543) کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ یعنی پچھلے سال کی نسبت 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت جھوٹ پر جھوٹ بول رہا ہے،ہمارے پاس تحمل دکھانے کا وقت نہیں: خواجہ آصف
مقصد اور طریقہ کار
ایکسپریس نیوز کے مطابق ساحل نے 2024 سے صنفی بنیاد پر تشدد کی معلومات اکٹھا کرنے کا عمل شروع کیا ہے، جس کا مقصد محفوظ اور زیادہ مساوی کمیونٹیز کو یقینی بنانا ہے۔ 2025 کی رپورٹ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے 81 قومی اخبارات سے جمع کردہ معلومات کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور؛سینئر سیاستدان، رکن قومی اسمبلی میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی
کیسز کی تفصیلات
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کل کیسز کی تعداد 6543 ہے، جن میں شامل ہیں: قتل 1414، اغوا 1144، تشدد 1060، خودکشی 649 اور عصمت دری کے 585 کیسز۔ مجموعی کیسز میں سے 32 فیصد میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے ان کے قریب تھے، جبکہ 17 فیصد غیر تعلق رکھنے والے، 12 فیصد شوہر اور 21 فیصد نامعلوم زیادتی کرنے والے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آل پاکستان کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن میں سنگین بے ضابطگیاں، ڈی جی ٹی او نے نوٹس لے لیا
مقامات اور صوبوں کی تقسیم
صنفی بنیاد پر تشدد کے زیادہ تر واقعات ذاتی جگہوں پر پیش آئے، جن میں 60 فیصد متاثرہ افراد اپنے گھروں میں تھیں، جبکہ 13 فیصد بدسلوکی کرنے والے کی جگہ پر واقعات رپورٹ ہوئے۔ مجموعی کیسوں میں سے 78 فیصد پنجاب اور 14 فیصد سندھ سے رپورٹ ہوئے۔ باقی کیسز دیگر صوبوں سے آئے، جن میں 6 فیصد کے پی، 2 فیصد بلوچستان اور باقی جموں کشمیر، اسلام آباد اور گلگت بلتستان شامل ہیں۔
پولیس کی درجہ بندی
رپورٹ کے مطابق، تمام رپورٹ شدہ کیسز میں سے 77 فیصد پولیس کے پاس رجسٹرڈ ہوئے، 21 فیصد کیسز میں رجسٹریشن کا ذکر نہیں کیا گیا، اور 1% کیسز پولیس کے پاس غیر رجسٹرڈ تھے۔ مزید برآں، 2 کیسز میں پولیس نے کیس درج کرنے سے انکار کر دیا۔








