بی بی کی شہادت کی خبر جنگل میں آ گ کی طرح پھیل گئی، ہماری سیاسی تاریخ ایسے ایسے داغ ماتھے پر سجائے ہے جس کی نظیر کسی اور ملک کی تاریخ سنانے سے قاصر ہے۔

مصنف: شہزاد احمد حمید

قسط: 366

بی بی کی شہادت کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیلی نہیں بلکہ لاہور کی سڑکوں پر بھی آگ اتر آئی تھی۔ جب میں سرکاری گاڑی پر مشہود کو اس کے مال روڈ والے گھر ڈراپ کر رہا تھا، راستے میں دو چار جگہ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے ٹائروں کو آگ لگا رکھی تھی۔ ماڈل ٹاؤن جاتے ہوئے، مزنگ، اچھرہ، فیروز پور روڈ اور ماڈل ٹاؤن موڑ سے گزرتے وقت مجھے غصہ سے بھرے لوگوں اور سڑک پر پھیلتی آگ کے قریب سے گزرنا پڑا۔ ایک جگہ تو آگ اتنے قریب تھی کہ میں نے اس کی تپش بھی محسوس کی۔ آیت الکرسی کا ورد کرتا ایک جگہ لوگوں کے غضب سے بال بال بچتا گھر پہنچا تو اترتی رات اس ملک کی سیاسی تاریخ میں ایک اور تاریک خونچکان باب کا اضافہ کر گئی تھی۔

بی بی کی شہادت

بی بی کی شہادت بھی اس ملک کی بد قسمتی تھی۔ جب بھی ہمیں بہتر لیڈر شپ ملنے لگتی ہے، ایسی ہی انہونی ہمارا مقدر بن کر ہمیں دور پیچھے دھکیل جاتی ہے۔ کیوں ہمارے لیڈر ہی غیر طبعی موت کا شکار ہوتے رہے ہیں؟ لیاقت علی خاں سے لے کر بی بی کی شہادت تک اور پھر عمران خان کی مقبولیت کم کرنے کے لیے کی گئی سازشیں اور حربے، ہماری سیاسی تاریخ ایسے ایسے داغ اپنے ماتھے پر سجائے ہوئے ہیں جن کی کوئی نظیر کسی بھی اور ملک کی تاریخ سنانے سے قاصر ہے۔

سازشوں اور چالاکیوں کا ذکر

دکھ اور تکلیف کی بات یہ ہے کہ سیاسی لوگ سیاست میں مقابلہ نہ کر سکنے پر دوسرے سیاسی لوگوں کو نیچا دکھانے میں مصروف رہے ہیں۔ کیا کیا سازشیں بنائی گئیں، پیسے کی چمک سے ہر چیز خریدی گئی، ضمیر، عزت، خودداری، بے وفائی اور عیاری، سب کچھ بکا۔ جو نہیں بکا اسے عبرت کانشان بنا دیا گیا مگر نشان ہی منزل تک لے جاتے ہیں۔ یہ تاریخ کا سبق ہے۔ یہی امید ہے مجھ جیسوں کی آس اور آس کبھی بھی ٹوٹتی نہیں۔ روشنی کی کرن کسی نہ کسی سوراخ سے نظر آتی ہی رہتی ہے خواہ وہ دور ہی کیوں نہ ہو۔

ظلم و ستم کا ذکر

افسوس صد افسوس جب ذمہ دار افراد کو یہ کہنا پڑ جائے؛ ”اگر ہمیں گاڑیوں کی تلاشی کی اجازت دی جائے تو کوئی بھی دھماکہ نہ ہو۔“ اس کے بعد نہ کچھ کہنے کو رہ گیا ہے نہ ہی الفاظ بچے ہیں۔ اے پی ایس کا دھماکہ ہو یا جناح ہاؤس کے ڈرامے تک کا سفر مضحکہ خیز ہے۔ جھوٹ اور مذاق کی کہانی ہے۔ جس جناح ہاؤس کی بے حرمتی پر اتنا افسوس اور رونا رویا گیا، اُسی جناح کی بہن کے ساتھ کیا کیا ہوا؟ کیا آپ کو کچھ یاد ہے؟

تاریخی واقعات

سقوط ڈھاکہ کیا کم سانحہ تھا؟ کیا کیا تم نے، کارگل کے شہداء کو کس کے حوالے کیا گیا؟ تم تو بھول گئے ہو مگر مچھ کے آنسو بہانے والوں، کبھی تو اس ملک کے لوگوں سے سچ بولو۔ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...