جنوب مشرقی ایشیا میں تباہ کن سیلاب، ہلاکتیں 1300 سے تجاوز کر گئیں
جنوب مشرقی ایشیا میں مون سون بارشوں کا اثر
جکارتہ/کوالا لمپور/ کولمبو/ بینکاک (ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوب مشرقی ایشیا شدید مون سون بارشوں اور خوفناک سیلاب کی لپیٹ میں ہے، جہاں تباہی کا دائرہ بڑھتے بڑھتے 1300 سے زائد افراد کی جان لے چکا ہے جبکہ سیکڑوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ خطے کے کئی ممالک میں لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سفارتی محاذ پر پاکستان کا ایک اور اہم قدم، سلامتی کونسل کوباضابطہ بریفنگ دینے کا فیصلہ
بدترین متاثرہ ممالک
ترکیہ ٹوڈے کے مطابق انڈونیشیا، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ملائیشیا بدترین متاثرہ ممالک میں شامل ہیں۔ انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں مسلسل بارشوں کے باعث شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچائی۔ انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق 2 دسمبر تک 712 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ پانچ سو سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ تین صوبوں میں تقریباً 11 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے کو فروری 2026 تک فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کا ہدف دیدیا گیا
سری لنکا کی سنگین صورتحال
سری لنکا میں بھی صورتحال نہایت سنگین ہو چکی ہے، جہاں لینڈ سلائیڈز اور فلیش فلڈز نے اب تک 410 جانیں لے لی ہیں اور 367 افراد لاپتہ ہیں۔ ملک بھر میں تقریباً ایک ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں مسلسل خطرے میں ہیں، جبکہ ایک جاری ریسکیو مشن کے دوران سری لنکن ایئرفورس کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا، جس میں پائلٹ ہلاک اور چار اہلکار زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کے مزید شواہد سامنے آ گئے، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا شروع
تھائی لینڈ میں متاثرہ علاقے
دوسری جانب تھائی لینڈ کے جنوبی علاقوں میں بھی سیلاب نے 170 افراد کی جان لے لی ہے۔ مجموعی طور پر 38 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں، جن میں 14 لاکھ گھرانے شامل ہیں۔ حکومت نے صوبہ سونگکھلا میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ متاثرین کو مالی معاوضہ اور مختلف قسم کی امداد فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قاضی حسین احمد نے کہا غلام حیدر وائیں کو منا لیں تو جمعیت کو ختم کرنے کیلئے تیار ہونگے، ایک دوسرے کی ضد میں اِصرار میری سمجھ سے بالا تر تھا
ملائیشیا کی صورت حال
ملائیشیا کی سات ریاستوں، کلانتان، پینانگ، پرلیس، پیراک، سلانگور، قداح اور ترنگانو میں آنے والے سیلاب سے تقریباً 11 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق ان ریاستوں میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 33 ہو چکی ہے۔ کلانتان سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، جہاں 8,248 افراد تاحال عارضی پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔
ریسکیو آپریشن اور مستقبل کے خدشات
خطے کے مختلف ممالک میں ریسکیو آپریشن جاری ہیں، مگر مسلسل بارشوں اور نئے لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات نے امدادی سرگرمیوں کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں بارشوں کے سلسلے کے جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث متاثرہ علاقوں میں مزید چیلنجز پیدا ہو سکتے ہیں۔








