پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے والے اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا گیا
پاکستان اور بھارت میں سوشل میڈیا مہمات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور ریاست مخالف سوشل میڈیا مہم چلانے والے اکاؤنٹس بھارت، وسطی ایشیا اور بھارت سے چلائے جا رہے ہیں جن میں سے 33 سرگرم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس وقت پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری 50 سال کی کم ترین سطح پر اور بیروزگاری 21 سال کی بلند ترین سطح پر ہے،صحافی عارف حمیدبھٹی
تحقیقی نتائج
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 22 سوشل میڈیا اکاؤنٹس فتنہ الخوارج کی جانب سے چلائے جا رہے ہیں جبکہ 11 سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستان مخالف عناصر چلا رہے ہیں۔ مفتی نورولی اور غازی میڈیا نیٹ کے ناموں سے اکاؤنٹ فتنہ الخوارج کے عناصر افغانستان میں بیٹھ کر چلا رہے ہیں جبکہ احسان اللہ احسان اور اسلام آباد پوسٹ کے ناموں سے اکاؤنٹ وسطی ایشیا سے چلائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فائز عیسیٰ کے خلاف لندن میں پی ٹی آئی کا احتجاج: ‘حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان’
افغانستان سے چلنے والے اکاؤنٹس
اسی طرح الحسن محمود اور سید آر ساحل کے ناموں سے اکاؤنٹ افغانستان سے فتنہ الخوارج کے لوگ چلا رہے ہیں، شہید مدثر اور پتراز ستریور کے ناموں کے اکاؤنٹس بھی افغانستان سے فتنہ الخوارج کے لوگ چلا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے اعلیٰ فوجی جنرل کار بم دھماکے میں ہلاک
مزید معلومات
ذرائع کے مطابق وائس آف ہندوکش، مثنی ابن حارثہ، حسان بدر، جاہد مبارز اور خراسان ابن العربی کے ناموں سے اکاؤنٹ افغانستان سے فتنہ الخوارج کے لوگ چلا رہے ہیں۔ صدائی ہندوکش افغانستان، نقطہ، سنٹرل ایشیا، رحمت اللہ کا تاوازئی، الشریعہ انصار پاکستان، سربکف مہمند، خراسان بلیٹن نامی اکاؤنٹس وسطی ایشیا سے چلائے جا رہے ہیں۔
پاکستان مخالف سرگرمیاں
میر یار بلوچ اور نگہت عباس کے ناموں سے پاکستان مخالف اکاؤنٹ انڈیا سے بیٹھ کر چلائے جا رہے ہیں، کا نفلیکٹ مانیٹر، پاکستان ان ٹولڈ، رایان، وار ہاریزن، دی ڈیلی ملاپ، فردوس خان، ورلڈ اپ ڈیٹ، امیزنگ وول بھارت میں بیٹھ کر چلائے جا رہے ہیں جبکہ براک لینسر کے نام سے سوشل میڈیا پر موجود اکاؤنٹ کو وسطی ایشیا سے چلایا جا رہا ہے۔








