ایک بے نامی سینیٹر نے جو رکیک، گھٹیا اور لچر زبان استعمال کی، وہ اس کے اپنے ذہنی معیار اور ’’غیر سیاسی ‘‘ ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے،پی ٹی آئی
پی ٹی آئی رہنما کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے اپنے ایکس بیان میں ایک بے نامی سینیٹر کی بیہودہ گفتگو پہ پاکستان تحریک انصاف کا ردِ عمل شیئر کیا ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ پاکستانی عوام نے بے نامی جائیدادیں سنی ہونگی، بے نامی بینک اکاؤنٹس بھی دیکھے ہیں اور بے نامی لین دین بھی بہت دیکھ چکے ہیں مگر ملک کے سیاسی کباڑ خانے سے پچھلے کچھ برسوں میں ایک نیا تماشہ بھی نکلا ہے، ایک بے نامی سینیٹر!
یہ بھی پڑھیں: سیلاب میں پھنسے 400 افراد کو بچانے کے لیے جہلم پولیس کا شکریہ۔۔۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ’’ایکس‘‘ پر پیغام
سینیٹر کی زبان پر تنقید
یہ وہی شخص ہے جو ہر وقت پھٹے ہوئے مائیک کی طرح مسلسل شور مچاتا رہتا ہے، اور جس کی پوری سیاست صرف غیر مہذب زبان، دھمکیوں اور بازاری جملوں پر کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کی کشیدہ صورتحال پر چینی صدر کا روسی ہم منصب سے اہم رابطہ
عمران خان کے خلاف بے بنیاد حملے
اس بے نامی سینیٹر نے جو رکیک، گھٹیا اور لچر زبان استعمال کی، وہ اس کے اپنے ذہنی معیار اور "غیر سیاسی" ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کل تک یہی شخص عمران خان کے قدموں میں بیٹھ کر انہیں اپنا "والد جیسا" قرار دے کر سیاسی سایہ تلاش کرتا تھا، اور آج اپنی سیاسی یتیمی چھپانے کے لیے اسی عمران خان اور ان کی فیملی پر حملہ آور ہے۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ محترمہ بشریٰ عمران صاحبہ جو اس وقت سیاسی انتقام پر مبنی ڈھائی سو سے زائد جھوٹے مقدمات بھگت رہے ہیں، ان کے بارے اس طرح کی اخلاق سے گری ہوئی گفتگو کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
عمران خان کی مضبوطی
عمران خان سر جھکانے کے بجائے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔ اس کے برعکس، یہ بے نامی کردار اپنی پوری زندگی دوسروں کے اشاروں پر بول کر گزارتا آیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے منہ سے نکلنے والے ہر جملے میں بدزبانی ہے، منفی سوچ ہے اور ایک شدید خوف چھپا ہوا ہے۔
ایک بے نامی سینیٹر کی بیہودہ گفتگو پہ پاکستان تحریک انصاف کا ردِ عمل:
پاکستانی عوام نے بے نامی جائیدادیں سنی ہونگی، بے نامی بینک اکاؤنٹس بھی دیکھے ہیں اور بے نامی لین دین بھی بہت دیکھ چکے ہیں مگر ملک کے سیاسی کباڑ خانے سے پچھلے کچھ برس برس میں ایک نیا تماشہ بھی نکلا ہے، ایک بے...
— Sheikh Waqas Akram (@SheikhWaqqas) December 3, 2025








