شادی سے انکار پر لڑکی کو قتل کرنے کا کیس، ملزم کی سزائے موت کالعدم قرار، بری کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے شادی سے انکار پر لڑکی کو قتل کرنے کے کیس میں ملزم کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: صرف 12 سال کا پاکستانی بچہ جو امریکی یونیورسٹی میں ٹیچر بھی ہے، چھوٹی سی عمر میں بڑے بڑے کام کر لیے۔
کیس کا پس منظر
تفصیلات کے مطابق جسٹس شہرام سرور اور جسٹس سردار علی اکبر ڈوگر پر مشتمل بینچ نے سزائے موت کو کالعدم قرار دے کر ملزم کو بری کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن کے مطابق شادی سے انکار کرنے پر ملزم نے لڑکی کو قتل کیا تھا، ٹرائل کورٹ نے 2022 میں ملزم کو سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
عدالتی نوٹس
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقتولہ کا پوسٹ مارٹم 7 گھنٹے تاخیر سے ہوا، پراسکیوشن ملزم کے خلاف اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل ناکامی ہوئی لہٰذا ملزم کی سزائے موت کو کالعدم قرار دے کر اسے بری کیا جاتا ہے۔








