پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹرز کی پہیہ جام ہڑتال، متعدد بس اڈے بند، مسافر پریشان
پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹرز کی پہیہ جام ہڑتال
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹرانسپورٹرز نے بھاری جرمانوں کے خلاف آج صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹرز کی جانب سے پہیہ جام ہڑتال کے اعلان کے پیش نظر متعدد بس اڈے بند ہیں، شیرا کوٹ بند روڈ پر کئی بس اڈے اور بکنگ آفس بند ہیں، جس کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جھڑپ میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے
بس اڈوں کی بندش اور معیشت پر اثرات
کچھ بس اڈے جزوی طور پر کھلے ہیں، اشیاء کی سپلائی متاثر ہونے سے مارکیٹوں میں دباؤ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ، شاہین آفریدی کی دھواں دار بیٹنگ، پاکستان نے امارات کو ہدف دے دیا
ٹریفک آرڈیننس 2025ء کے خلاف احتجاج
گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ٹرانسپورٹ متحدہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے پنجاب حکومت سے ٹریفک آرڈیننس 2025ء فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک آرڈیننس 2025ء منظور نہیں، آرڈیننس کے ذریعے بھاری جرمانے وصول کیے جا رہے ہیں جو کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ظلم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحت کا شوق شاید گھٹی میں تھا، جیب نے اجازت دی اللہ کی بنائی دنیا دیکھنے نکل پڑا، جب بھی کوئی حسین چہرہ نظر آیا آنکھوں سے ہوتا دل میں اتر آیا
احتجاج کا دائرہ
ان کا کہنا تھا کہ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا، پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔ گڈز ٹرانسپورٹ، منی مزدا، لوڈرز اور رکشے بھی ہڑتال میں شامل ہوں گے، انٹرا سٹی، بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کا کوئی چانس نظر نہیں آ رہا ، فیصل واوڈا
ڈرائیورز کے حقوق پر گفتگو
ٹرانسپورٹرز نے مزید کہا کہ ڈرائیورز پر مقدمات درج کر کے مجرم بنا دیا گیا ہے، پورے ملک میں ڈرائیونگ لائسنس کی فیس 1200، پنجاب میں 12 ہزار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کردار چاہے جیسا بھی ہو، اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرتی: عینا آصف
مذاکرات کی ناکامی
قبل ازیں ٹرانسپورٹرز اور پنجاب حکومت کے مذاکرات کا پہلا دور ناکام رہا، مذاکرات کا اگلا دور آج دوپہر 2 بجے ہوگا۔
آئی جی پنجاب کا بیان
ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی کال پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔ مہذب ممالک میں ہڑتالیں نہیں بلکہ قانون پر عمل داری کی حمایت کی جاتی ہے، بغیر لائسنس ڈرائیونگ موت اور حادثات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکول کے بچوں کی زندگیوں کی حفاظت پر کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، ہڑتال کا مطلب ہے کہ سکول کی ویگنیں الٹتی رہیں اور بچے مرتے رہیں، قانون پر عمل درآمد کے سوا کوئی چوائس نہیں۔








