ڈاکٹر وردہ کو اغوا کے ایک گھنٹے بعد ہی قتل کردیا گیا تھا: پولیس کا انکشاف
ڈاکٹر وردہ کا قتل: اہم انکشافات
ایبٹ آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی ایچ کیو ہسپتال سے اغوا کے بعد قتل کی جانے والی ڈاکٹر وردہ کے قتل کیس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سرکاری افسران بھی بی جے پی غنڈوں کے ہاتھوں غیر محفوظ
اغوا کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ڈاکٹر وردہ کو 4 دسمبر کو ہسپتال کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا، جس کے 4 دن بعد ان کی لاش لڑی بنوٹا کے مقام سے ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور راولپنڈی میں 3 دن کی شاندار تعطیلات کا اعلان
پولیس کا بیان
ڈی پی او ہارون رشید کے مطابق ڈاکٹر وردہ کو اغوا کی ایک گھنٹے کے اندر ہی قتل کر دیا گیا تھا۔ ملزمان نے انہیں پہلے جناح آباد کے زیر تعمیر مکان میں لے جا کر گردن دبا کر قتل کیا اور پھر لاش ٹھنڈیانی کے قریب دفن کردی۔
ڈی پی او نے مزید بتایا کہ واردات میں استعمال ہونے والی دونوں گاڑیاں تحویل میں ہیں اور ڈاکٹر وردہ کی دوست اور اس کے شوہر سمیت 3 ملزمان گرفتار ہیں، جبکہ چوتھے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مُزمل اور شعیب کی شہریار ملک میموریل پاکستان اوپن ٹینس کے فائنل میں رسائی
سونے کا معاملہ
ذرائع کے مطابق، ڈاکٹر وردہ بیرون ملک روانگی کے وقت اپنے پاس موجود 67 تولہ سونے کی وجہ سے پریشان تھیں۔ ملزمہ نے ڈاکٹر وردہ کا اعتماد حاصل کرکے 67 تولہ سونا اپنے پاس امانتاً رکھوانے پر آمادہ کیا، اور اس نے ڈاکٹر وردہ کا سونا گروی رکھ کر 50 لاکھ روپے بھی حاصل کر رکھے تھے۔
ملزمان کی گرفتاری
ذرائع کا بتانا ہے کہ پولیس نے ڈاکٹر وردہ کی دوست، ملزمہ کے ملازم اور ایک سہولت کار کو گرفتار کر لیا ہے، تاہم مرکزی ملزم شمریز کی گرفتاری کے لیے متعدد مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔








