اراضی مالکان کو معاوضے کی ادائیگی روکنے کی استدعا مسترد، سی ڈی اے کا ڈویلپ پلاٹس دینے کا فیصلہ
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے سیکٹرز کے اراضی مالکان کو معاوضوں کی ادائیگی فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: کس وزیر کو کون سی وزارت ملی؟ خیبرپختونخوا کابینہ کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا گیا
سی ڈی اے کا فیصلہ
سی ڈی اے نے نئے سیکٹرز کے اراضی مالکان کو اسی سیکٹر میں ڈویلپ پلاٹس دینے کا فیصلہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: آپ اپنی نسلوں کیلئے کیا کرکے جارہے ہیں؛ جسٹس نعیم اختر کے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس میں ریمارکس، صوبوں سے متعلق اقدامات رپورٹ طلب
عدالت میں جواب
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، ڈی جی لاء سی ڈی اے نعیم اکبر ڈار نے عامر لطیف گِل ایڈووکیٹ کے ذریعے سی ڈی اے کا تفصیلی جواب عدالت میں جمع کروا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی مرتبہ پٹری 1889ء کے سیلاب میں بہہ گئی جبکہ اسے بنائے صرف 2 برس ہوئے تھے، سیلابی کیفیت سے چھوٹے بڑے پلوں کو بھی شدیدنقصان پہنچا
سماعت کی تفصیلات
جسٹس اعظم خان نے شہری ملک گلزرین کی معاوضوں کی ادائیگی بڑھانے تک ادائیگی روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ: اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا چاہیے
ڈویلپ پلاٹس کی قرعہ اندازی
سی ڈی اے کے جواب میں کہا گیا کہ سیکٹرز D13, E13, F13 کے اراضی مالکان کے لیے جلد ڈویلپ پلاٹس کی قرعہ اندازی کی جائے گی۔ سی ڈی اے سیکٹرز کے اراضی مالکان کو لینڈ شیئرنگ پالیسی کے تحت پلاٹس الاٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا روس کے بمبار طیاروں پر بڑا حملہ، کیا اس سے جنگ کی پوزیشن تبدیل ہوگی؟
معاوضوں کی ادائیگی کا طریقہ کار
سی ڈی اے سیکٹرز کے اراضی مالکان کو سروے کے بعد گھروں کے بدلے بھی معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ سی ڈی اے کو سیکڑوں اراضی مالکان نے لینڈ شیئرنگ پالیسی کے تحت معاوضوں کے لیے درخواستیں دے دی ہیں، اور ابتدائی تصدیق کے بعد ادائیگی شروع کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاؤڈ سپیکر میں اذان سے پہلے درود پڑھنے پر امام مسجد کے خلاف مقدمہ درج، گوجرہ بار کا ہڑتال کا اعلان
ماضی کی ادائیگیاں
سی ڈی اے لینڈ شیئرنگ پالیسی کے تحت سیکڑوں اراضی مالکان کو پہلے ہی معاوضوں کی ادائیگی کر چکا ہے۔
عدالت کا اگلا اجلاس
اسلام آباد ہائیکورٹ نئے سیکٹرز کے اراضی مالکان کو معاوضوں کی ادائیگی کیس کی مزید سماعت 12 دسمبر کو کرے گی۔








