تحریک تحفظ آئین کا 20 اور 21 دسمبر کو اسلام آباد میں قومی کانفرنس بلانے کا اعلان
کانفرنس کا اعلان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 20 اور 21 دسمبر کو اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک امریکی سربراہ ملاقات ختم، شہباز شریف وائٹ ہاؤس سے نیویارک روانہ ہو گئے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی ہمراہ تھے
اجلاس کی تفصیلات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق جاری اعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس محمود خان اچکزئی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ملک کی سیاسی، آئینی اور پارلیمانی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں علامہ راجہ ناصر، اسد قیصر، مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ارسا نے پنجاب اور سندھ کے لیے پانی کی فراہمی میں اضافہ کر دیا
قومی مشاورتی کانفرنس کی تیاری
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 20 اور 21 دسمبر کو اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں اپوزیشن جماعتیں، بار کونسلز اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مدعو ہوں گی۔ اس مقصد کے لئے مصطفیٰ کھوکھر، حسین یوسفزئی اور خالد چوہدری پر مشتمل ایک انتظامی کمیٹی قائم کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: ڈکیتی میں استعمال ہونے والا پستول گھر میں رکھنے پر ویمن تھانے کی ایس ایچ او گرفتار
عمران خان کے معاملے پر تشویش
اجلاس میں اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں پر مبینہ ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت مذاکرات سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرے۔ عمران خان کے سیاسی رفقا اور اہلِ خانہ سے ملاقاتیں فوری بحال کی جائیں۔ علاوہ ازیں، عمران خان کے زیر التوا مقدمات کی میرٹ پر فوری سماعت شروع کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: باباجی! جوتیاں مار لیں پر اللہ کے واسطے ایسی بات مت کریں، میں آپ سے حساب کتاب لوں گا؟ یہ سب کچھ مجھ سے زیادہ آپ کا ہے، گناہ گار مت کریں
خیبرپختونخوا میں گورنر راج کا خدشہ
اجلاس میں خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے اشاروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ غیر آئینی اقدام کی ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔
افغانستان کے ساتھ تجارت کی بحالی
اعلامیہ میں کہا گیا کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی تجارت فوری بحال کی جائے اور تمام تنازعات کا حل مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے نکالا جائے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جدوجہد آئین و جمہوری روایات کے تحفظ کے لیے جاری رہے گی。








