فیض حمید صاحب کو 15 مہینے کے پراسیس کے بعد سزا سنائی گئی، خواجہ محمد آصف
وزیر دفاع کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے فیض حمید صاحب کو 15 مہینے کے پراسیس کے بعد سزا سنائی گئی۔ ان کو آرمی کے کورٹ آف اپیلز میں جانے کا حق ہے، اس کے بعد آرمی چیف کے پاس اپیل کا حق حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آپریشن “بنیان مرصوص” کے دوران شاہین میزائل استعمال کرنے کے بھارتی دعوﺅں کو مسترد کردیا
فوج کے جوڈیشل پراسیس
اپنے ایکس بیان میں کہا کہ فوج کے جوڈیشل پراسیس کے بعد وہ ہائی کورٹ بھی جا سکتے ہیں۔ انصاف کا سارا پراسیس اور ادارے ان کو میسر ہیں۔ نواز شریف کا پانامہُ پیپرز میں نام نہیں تھا۔ سیدھا سپریم کورٹ میں کیس شروع کیا گیا۔ انور ظہیر جمالی کے بعد ثاقب نثار نے کھوسہ صاحب کو انصاف کی مسند پہ بیٹھایا تو انہوں نے قانون کی بجائے انگریزی ناولوں کے حوالے دینے شروع کر دیے۔ فیصلے نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا اور وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا۔ لیکن اس پہ بھی سپریم کورٹ اور فیض /باجوہ کی تسلی نہ ہوئی۔ جے آئی ٹی بنا کے نیب کے کیس بنوائے گئے اور اعجاز احسن کو کیس کا چوکیدار بنایا گیا۔ نواز شریف کو 10 سال قید سنائی گئی۔ فیض باجوہ کا عمران خان کو اقتدار میں لانے کا پراجیکٹ یہاں ختم نہ ہوا۔ پھر بیٹی قید، بھائی بھتیجے سارا خاندان قید۔ عمران خان کو محفوظ کرنے کے لئے نواز شریف اور خاندان کو eliminate کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس کے بعد پاکستان کی تباہی کا آغاز ہوا۔
عمران خان اور فیض باجوہ کا منصوبہ
خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے عمران خان کو فیض باجوہ کی اعانت میسر تھی۔ معیشت، دفاع اور قومی شناخت سب زوال پذیر ہوئے۔ عمران خان کو salvage کرنے کے لئے 9 مئی برپا کیا گیا۔ وہ واردات فیض اور عمران کا joint venture تھی جو collapse کر گئی۔ کوششیں آج بھی جاری ہیں۔ طالبان کی پشت پناہی اور بھارت کی سرپرستی میں دہشت گردی یہ دم توڑتی سازش کے تانے بانے ہیں۔
فیض حمید صاحب کو 15 مہینے کے پراسیس کے بعد سزا سنائی گئی۔ ان کو آرمی کے کورٹ آف اپیلز میں جانے کا حق ہے۔ اس کے بعد آرمی چیف کے پاس اپیل کا حق حاصل ہے۔ فوج کے جوڈیشل پراسیس کے بعد وہ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔ انصاف کا سارا پراسیس اور ادارے ان کو میسر ہیں۔
نواز شریف کا پانامہُ پیپرز میں…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 11, 2025








