جنگ دروازے پر آچکی، روس کا اگلا ہدف یورپ، ہمیں تیار رہنا ہوگا، نیٹو چیف
نیٹو کے سیکریٹری جنرل کی سخت وارننگ
میونخ (ڈیلی پاکستان آن لائن) نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے یورپی ممالک کو سخت وارننگ دی کہ اگر دفاعی تیاریاں تیزی سے نہ بڑھائیں تو وہ روس کا اگلا ہدف بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپ کو ایک ایسے دور کا سامنا ہے جہاں جنگیں فاصلے پر نہیں رہ گئیں بلکہ دروازے تک آ پہنچی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم
یورپ کو دفاع کی تیاری بڑھانے کی ضرورت
روٹے نے واضح کیا کہ اگر نیٹو اپنے وعدوں پر پورا اترے تو اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکتا ہے، مگر وقت تیزی سے نکل رہا ہے۔ آئندہ پانچ برسوں میں روس نیٹو ممالک کے خلاف طاقت کے استعمال پر بھی تیار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ میں غیر سنجیدگی کا رجحان بڑھ رہا ہے اور یہ غلط فہمی عام ہے کہ وقت ہمارے حق میں ہے؛ حقیقت اس کے برعکس ہے، اس لیے دفاعی اخراجات اور پیداوار کو فوری طور پر بڑھانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: سپریم کورٹ پولیس کے زیر استعمال مال مقدمہ گاڑیوں پر برہم، تفصیلات طلب
امریکہ اور یورپ کے تعلقات کی اہمیت
روٹے نے یہ بھی تسلیم کیا کہ یورپ کو اپنے دفاع کی مزید ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی۔ تاہم، انہوں نے امریکہ اور یورپ کے باہمی تعلق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بحرِ اوقیانوس کی سلامتی کے بغیر امریکہ کا دفاع ممکن نہیں۔ بحرِ اوقیانوس کو محفوظ رکھنے کے لیے نیٹو کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔
ٹرمپ کا کردار
روٹے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھی تعریف کی کہ انہوں نے روس اور یوکرین کے حوالے سے تعطل توڑنے کے لیے بات چیت کا آغاز کیا۔ ان کے مطابق ٹرمپ ہی وہ شخصیت تھے جو ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ اس جمود کو ختم کر سکتے تھے۔








