چیلنج پر درخواست: وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کو 27A کا نوٹس جاری

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) - پشاور ہائیکورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل، اور ایڈووکیٹ جنرل کو 27اے کا نوٹس جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم کا سابق نائب امیر جماعت اسلامی اسلم سلیمی کے انتقال پر افسوس کا اظہار
سماعت کی تفصیلات
سما ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، پشاور ہائیکورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک 2 رکنی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی اور وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ
درخواست گزار کی استدعاء
وکیل درخواست گزار نے کیس کے فیصلے تک آئینی پیکیج پر پابندی لگانے کی درخواست کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس معاملے کو بھی دیکھیں گے کہ آیا یہ لارجر بنچ کے سامنے پیش کیا جائے یا 2 رکنی بنچ ہی اس کی سماعت کرے۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلئے ضروری تھی:مریم نواز
چیف جسٹس کی وضاحت
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے پوچھا کہ مجوزہ ترامیم کو پہلے کیوں چیلنج کیا گیا، جس پر وکیل درخواست گزار نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 139 کا جو مینڈیٹ ہے، پارلیمنٹ اس پر پورا نہیں اترتی۔ چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ممبران کی تعداد کتنی ہے؟ وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ قومی اسمبلی میں ممبران کی تعداد 272 اور سینیٹ میں 81 ہے۔
آئندہ سماعت کی تاریخ
پشاور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔