سید عاصم منیر کے دورہ امریکہ کی تردید، چیف آف ڈیفنس فورسز کے دورے سے متعلق رائٹرز کی خبر درست نہیں، ترجمان دفتر خارجہ کی وضاحت آگئی۔
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کا بیان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) دفتر خارجہ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورہ امریکہ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے دورے سے متعلق رائٹرز کی خبر درست نہیں۔ اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ہم نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں لیکن ہمارے پاس فیلڈ مارشل کے دورے کی کوئی معلومات نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خضدار: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نصیر مینگل کا بیٹا قتل، پوتا زخمی
دورے کی تفصیلات
چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منیر کے دورہ واشنگٹن کی خبر درست نہیں ہے کیوں کہ تاحال امریکہ میں اعلیٰ سطح کے وفد کی کوئی ملاقات طے نہیں ہے، نہ ہی غزہ میں فوج بھیجنے کا کوئی فیصلہ ہوا ہے اور نہ چیف آف DEFENS_FIELD مارشل سید عاصم مُنیر کے دورہ امریکہ کی مستند معلومات ہیں۔ سرکاری دوروں کا اعلان حکومت پاکستان باضابطہ طور پر کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا یومِ تکبیر پر عام تعطیل کا اعلان
بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔ دریاؤں سے متعلق یکطرفہ اقدام خطے کے امن و امان کے لیے خطرہ ہیں اور عالمی برادری کو بھارتی جارحانہ اقدامات کے خلاف نوٹس لینا چاہیئے۔ بھارت کو مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق یقینی بنانے چاہیئے، خاص طور پر بہار کے وزیراعلیٰ کے ہتک آمیز رویے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم روکھی سوکھی کھاکر گزارہ کر لیں گے لیکن خوددار قوم کی حیثیت سے اپنی آزادی اور سلامتی کے تحفظ کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے
افغانستان میں دہشتگردی پر تشویش
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں دہشتگرد عناصر کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ سلامتی کونسل کی رپورٹ پاکستان کے موقف کی تصدیق کرتی ہے اور خاص طور پر ٹی ٹی پی اور دیگر غیر ملکی دہشتگرد عناصر کا ذکر موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 39 سال کی عمر میں کرسٹیانو رونالڈو کا شاندار ‘فلیش بیک’ گول: مداحوں کی نظر 1000 ویں گول پر
خطے کی سیکیورٹی کی صورتحال
سرحدی کشیدگی، فائر بندی کی عدم موجودگی، بارڈر بندش اور تجارت کی معطلی دہشتگردی سے جڑی ہوئی ہیں۔ پاکستان کے تحفظات اقوام متحدہ کی رپورٹس سے ہم آہنگ ہیں اور دہشتگرد عناصر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ پاکستان اپنے مؤقف کو عالمی سطح پر پیش کر رہا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے کوشاں ہے۔
غزہ میں صورتحال
قبل ازیں عالمی خبررسان ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو حماس کو غیر مسلح کرنے اور فلسطین میں فوجی دستے بھیجنے کا ایک سخت امتحان درپیش ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اگلے ہفتے غزہ امن فورس کے حوالے سے میٹنگ کے لیے واشنگٹن جائیں گے۔ اس حوالے وائٹ ہاوس، امریکی دفتر خارجہ، پاکستان دفتر خارجہ اور کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا، لیکن وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم غزہ امن فورس میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں، لیکن حماس کو غیر مسلح کرنا ہمارا کام نہیں۔








