صدر مملکت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے ڈی نوٹیفکیشن کی منظوری دیدی

صدرِ مملکت کی ڈی نوٹیفکیشن کی منظوری

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے وزیرِ اعظم کے مشورے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈی نوٹیفکیشن کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: چرسی دلہن، سہاگ رات پر دلہن نے منہ دکھائی میں بیئر اور چرس مانگ لی، ہنگامہ برپا ہوگیا

جسٹس جہانگیری کی تقرری غیر قانونی قرار

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق صدرِ مملکت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تقرری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ڈی نوٹیفکیشن کی منظوری دی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی پہلی قومی میڈیا اور معلوماتی خواندگی کی حکمت عملی کی تشکیل: پالیسی سازوں کے ساتھ مذاکراہ

معزول شدہ جج کی ڈی نوٹیفیکیشن

معزول شدہ جج طارق محمود جہانگیری کو وزارت قانون و انصاف نے باضابطہ طور پر ڈی نوٹیفائی کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت سے 625 ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستیں خارج

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس طارق جہانگیری کی بطور جج تعیناتی کالعدم قرار دیدی تھی اور جج کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

ڈویژن بنچ کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے وفاقی وزارت قانون کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری ایڈیشنل جج اور بعدازاں مستقل جج بننے کے وقت قابل قبول ایل ایل بی کی ڈگری کے حامل نہیں تھے.

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...