بھارت کی طرف سے پاکستان کا پانی روکنا سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے: صدرِ مملکت
صدر مملکت آصف علی زرداری کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ تسلیم نہ کرنا اور پانی روکنا سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فٹبال فیڈریشن کا سابق صدر میاں محمد اظہر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار
بھارت کے یکطرفہ اقدامات پر تشویش
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق صدر مملکت نے بھارتی یکطرفہ اقدامات پر اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں مئی میں پاکستان پر بھارتی حملے کے حوالے سے گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے، بھارتی اقدامات عالمی امن و استحکام کیلئے خطرناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور یونیورسٹی: گرلز ہاسٹل میں طالبہ کی پراسرار موت
پاکستان کا موقف اور اقوام متحدہ کی رپورٹ
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ماہرین کی رپورٹ پاکستان کے موقف کی تائید بھی کرتی ہے، پاکستان نے بھارتی حملے کو یو این منشور کی خلاف ورزی اور اپنی خود مختاری پر حملہ قرار دیا ہے، رپورٹ میں بھارتی حملے میں شہریوں کی ہلاکت اور رہائشی و مزہبی مقامات پر ہونے والا نقصانات کا ذکر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا ایران پر حملے کے لیے اسرائیلی طیاروں نے کہاں سے پرواز بھری؟ ایران کا دعویٰ سامنے آگیا
سندھ طاس معاہدہ کی اہمیت
ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ ماہرین نے رپورٹ میں بھارتی جارحیت کو تشویشناک قرار دیا ہے، سندھ طاس معاہدہ ایک بین القوامی ذمہ داری اور علاقائی استحکام کا اہم ستون ہے، بھارت کی طرف سے معاہدہ ناماننا اور پانی روکنا سنگین نتائج پیدا کرسکتا ہے۔
بھارتی ہٹ دھرمی کی مذمت
صدر مملکت نے رپورٹ میں سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارتی ہٹ دھرمی بے نقاب کرنے کو سراہا اور بھارتی جارحانہ سوچ، بیانات اور جانی نقصانات سامنے لانے پر تعریف کی.








