حقیقی آزادی کی جدوجہد میں شہادت کیلئے بھی تیار ہوں، عمران خان
عمران خان کی ہدایت
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو سٹریٹ موومنٹ شروع کرنے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ وہ حقیقی آزادی کی جدوجہد میں شہادت کیلئے بھی تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ بزرگوں کو سہولتیں دینے والا پہلا صوبہ بن گیا
توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ
اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا "یہاں صرف لکھے لکھائے فیصلے پڑھ کر سنائے جا رہے ہیں۔ پچھلے تین سال کے بےبنیاد فیصلوں اور سزاؤں کی طرح توشہ خانہ 2 کا فیصلہ بھی میرے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ یہ فیصلہ بھی جج نے بغیر کسی ثبوت اور قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ہی جلدبازی میں سنا دیا- ہمیں یا ہمارے وکلأ تک کو نہیں سنا گیا-"
یہ بھی پڑھیں: دبئی میں گلوبل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ ایگزیبیشن GETEX 2025 کا انعقاد
ذاتی حالات کی وضاحت
انہوں نے مزید کہا "مجھے اور میری اہلیہ کو مسلسل قید تنہائی میں رکھ کر ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہماری کتابوں، ٹی وی اور ملاقات سب پر پابندی ہے۔ جیل میں ہر قیدی ٹی وی دیکھ سکتا ہے لیکن مجھ پر اور بشریٰ بی بی پر ٹی وی دیکھنے تک کی بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ میرے خاندان کی جانب سے جو کتابیں بھیجی جاتی ہیں وہ جیل حکام کی طرف سے روک لی جاتی ہیں۔ ہمیں کئی کئی ہفتے مسلسل قید تنہائی میں رکھا جاتا ہے، یہ غیر انسانی سلوک ہے لیکن یہ سب ظلم و بربریت مجھے میرے عزم سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے کا انکشاف، کیا بات چیت ہوئی ؟ جانئے
عورتوں اور بچوں پر ظلم
عمران خان کا کہنا تھا "ہماری روایات نہیں کہ عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا جائے۔ ہمارے دین میں تو دوران جنگ بھی خواتین کو بخش دیا جاتا ہے مگر یہاں محض سیاسی اختلاف پر خواتین پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں۔ میری بہنوں اور دیگر خواتین کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر جو بدسلوکی اور ظلم ہو رہا ہے اس پر مجھے شدید دکھ اور افسوس ہے۔ یہ جو سلوک بشرٰی بی بی، ڈاکٹر یاسمین، ماہرنگ بلوچ اور دیگر خواتین کے ساتھ کیا جا رہا ہے، وہ اسلامی روایات اور اخلاقیات کے برعکس ہے۔ میری اہلیہ بشریٰ بی بی کو صرف مجھ سے بغض میں قید تنہائی میں ڈالا ہوا ہے حالانکہ ان کا تو سیاست سے کوئی تعلق بھی نہیں تھا۔ وہ ایک گھریلو خاتون ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود مزید ایک ماہ کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا
قانون کی بالادستی کا جنازہ
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا "پاکستان میں قانون کی بالادستی کا جنازہ اٹھ چکا ہے۔ 2007 میں جیسے پی سی او ججز نے ڈکٹیٹر کا ساتھ دے کر عدلیہ کا تقدس پامال کیا ان کی کوئی عزت نہیں، اور جنھوں نے ڈکٹیٹر کے خلاف مزاحمت کی وہ قوم کے ہیرو تھے۔ ایسے ہی آج کل جو ججز اس نظام کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں وہ ہمارے ہیروز ہیں۔ جو جج کٹھ پتلی بن کر ان کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں وہ بے ضمیر ہیں اور مشرف دور کے پی سی او ججز کے ہی برابر ہیں۔ قانون کی بالادستی اور آئین کی بحالی کی جدوجہد کے لیے انصاف لائرز فارم اور وکلأ کا فرنٹ فٹ پر آنا ناگزیر ہے۔ انصاف کا نظام ہی عوام کو تحفظ دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ نہ کوئی معاشی ترقی ممکن ہے نہ ہی اخلاقی۔"
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم: عمران خان نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے سامنے فوری اپیل کی
دفعہ 17 سال قید
عمران خان کو توشہ خانہ ٹو کیس میں 17 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، ان کی اہلیہ کو بھی اتنی ہی سزا دی گئی ہے۔ عمران خان نے اپنے وکیل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا "مجھے سلمان صفدر اور ان کی ٹیم پر اعتماد ہے اور میں نے انہیں ہدایت کی ہے کہ بوگس فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کریں۔"
عوامی جدوجہد کی ضرورت
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کیلئے کہا "سہیل آفریدی کو پیغام دیتا ہوں کہ سٹریٹ موومنٹ کی تیاری پکڑیں۔ پوری قوم کو اپنے حقوق کے لیے اٹھنا ہو گا-جدوجہد عبادت ہے اور میں پاکستان کی حقیقی آزادی کی جدوجہد کے لیے شہادت کے لیے بھی تیار ہوں۔“








