رہنما جماعت اسلامی قیصر شریف کی مسلسل مہم رنگ لے آئی، پنجاب میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات پر 8 رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل
آوارہ کتوں کے بڑھتے واقعات پر حکومت کی کاروائیاں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب میں آوارہ کتوں کے بڑھتے ہوئے کاٹنے کے واقعات کے پیش نظر حکومت نے سنجیدہ اقدامات کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات پر محکمہ صحت پنجاب نے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی
کمیٹی کی تشکیل اور ذمہ داریاں
کمیٹی کی سربراہی سپیشل سیکریٹری محکمہ صحت کریں گے، اور یہ 8 رکنی کمیٹی میں ڈی جی ہیلتھ، لائیو اسٹاک، ضلعی انتظامیہ اور انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے نمائندگان شامل ہوں گے۔ کمیٹی کا مقصد صوبے بھر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات کا جامع ڈیٹا مرتب کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے ایٹمی پلانٹس اور متعلقہ تنصیبات کتنی اور کہاں ہیں؟
اجلاس کی تفصیلات
مراسلے کے مطابق، کمیٹی آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے انتظامیہ کی کارروائیوں اور ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔ اس کے علاوہ، سرکاری ہسپتالوں میں کتے کے کاٹنے سے بچاؤ کی ویکسین کی دستیابی اور ترسیل کا معائنہ بھی کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ٹیم کا ٹیسٹ فارمیٹ میں ہیڈکوچ کون ہونا چاہیے؟ وسیم اکرم نے بتادیا
آگے کی منصوبہ بندی
کمیٹی آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی، واقعات کی روک تھام اور فنڈز کے ریکارڈ کا بھی جائزہ لے گی۔ یہ 8 رکنی کمیٹی اپنی رپورٹ 10 فروری تک لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروانے کی پابند ہوگی۔
عوامی دباؤ اور حکومت کے اقدامات
کمیٹی کی رپورٹ میں موجود سفارشات اور ڈیٹا کی بنیاد پر پنجاب حکومت آئندہ کے لیے موثر اور مربوط اقدامات کرے گی تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ یاد رہے کہ پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی لاہور کے کنوینر قیصر شریف نے گذشتہ چند ماہ سے آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے واقعات کی بھرپور مہم چلائی، جس کے نتیجے میں حکومت نے فوری کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے.








