سپریم کورٹ: نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم کی ضمانت منظور
سپریم کورٹ کی ضمانت کی منظوری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: برج خلیفہ میں پاکستان بمقابلہ بھارت کا شاندار مقابلہ: ویمنز ٹیمیں کل دبئی میں اتریں گی!
سماعت کے تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، انٹرمیڈیٹ کے 28 مئی کو ہونے والے پرچے ملتوی
جج کا بیان
جسٹس نعیم اختر افغان نے سوال کیا کہ "ملزم سے صرف کتاب کی ریکوری ہی ہے؟ کیا کتاب کی تقسیم کا کوئی ثبوت ہے؟"
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا، کن تحفظات کا اظہار کیا؟ اہم تفصیلات جانیے
پراسیکیوٹر کا اعتراض
دوران سماعت سرکاری وکیل نے بنچ پر اعتراض کیا اور کہا کہ ہائیکورٹ میں دو رکنی بنچ کے فیصلے کو عدالت سن نہیں سکتی، جس پر جسٹس نعیم اختر افغان نے وضاحت کی کہ نئے رولز کے مطابق ہم سن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بکرے کی فروخت اور پھر پیسے نہ دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
کتاب کی تقسیم کا الزام
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم اسامہ بن لادن (صحرا سے سمندر تک) کتاب کی تقسیم میں ملوث ہے۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اگر شواہد ہیں تو ٹرائل میں سزا دلوانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: سرتوڑ کوشش کی گئی یوٹیلیٹی اسٹورز فعال رہیں، ملک بھر میں آج سے سروسز کو بند کردیا جائے گا، طارق فضل چودھری
ملزم کی حالت
ملزم کا تعلق وزیرستان سے ہے اور اس کے وکیل سید اقبال گیلانی نے بتایا کہ ملزم ساہیوال میں محنت مزدوری کرتا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ ملزم کو فروری 2025 کو سی ٹی ڈی لاہور نے گرفتار کیا، اور ستائیس دنوں بعد پانچ لاکھ میں سے صرف ایک لاکھ نو ہزار کی ریکوری ڈالی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس: عدالت نے ایف آئی اے کو کل تک پراسیکیوٹر نامزد کرنے کا حکم دیا
عدالت کی ہدایات
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ "جو باتیں فائل میں نہیں، ان پر کوئی رائے نہیں دیں گے۔" پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کیس میں صرف چار گواہان ہیں، اور ملزم پر چارج بھی فریم ہوچکا ہے۔
نتیجہ
جسٹس نعیم اختر افغان نے ہدایت کی کہ ٹرائل میں شواہد پیش کریں، اور ہم ضمانت دے رہے ہیں۔








