فیصلہ سنایا گیا: علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کا کیس، ڈی چوک پر احتجاج
شام کی خبریں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو مزید 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جاری
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔ وکیل فیصل چودھری نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی۔ فیصل چودھری نے بتایا کہ دونوں خواتین کو موقع سے گرفتار کیا گیا، اور وہ بغیر کسی ہتھیار کے تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے ڈپٹی رجسٹرار سے 8 ججز کی دوسری وضاحت پر وضاحت طلب کرلی
عدالت کی کارروائی
وکیل فیصل چودھری نے موقف اپنایا کہ عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو حبس بے جا میں رکھا گیا، اور انہیں 24 گھنٹے کے اندر عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیس سیاسی نوعیت کا ہے۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ عظمیٰ خان اور علیمہ خان سے مزید کیا تفتیش کرنی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن سے مثبت جواب نہ ملنے کی صورت میں اصلی مسودے میں شامل شقوں کی منظوری کیلئے تیاریاں مکمل ، بلاول نے ملاقات کا احوال بتادیا
پراسیکیوٹر کا بیان
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ یہ کیس سنگین نوعیت کا ہے۔ وکیل عاصم بیگ نے عدالت سے درخواست کی کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عمر کو بھی دیکھا جائے۔
فیصلے کا اختتام
آخر میں، اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔