فیصلہ سنایا گیا: علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کا کیس، ڈی چوک پر احتجاج

شام کی خبریں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو مزید 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے انٹرن شپ پروگرام کے تحت وظیفہ کی رقم میں اضافہ کر دیا
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔ وکیل فیصل چودھری نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی۔ فیصل چودھری نے بتایا کہ دونوں خواتین کو موقع سے گرفتار کیا گیا، اور وہ بغیر کسی ہتھیار کے تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے فلسطین یکجہتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ نہیں کیا
عدالت کی کارروائی
وکیل فیصل چودھری نے موقف اپنایا کہ عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو حبس بے جا میں رکھا گیا، اور انہیں 24 گھنٹے کے اندر عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیس سیاسی نوعیت کا ہے۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ عظمیٰ خان اور علیمہ خان سے مزید کیا تفتیش کرنی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: ادارے گڈ گو رننس کی تر ویج میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں: وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کا ہانگ کانگ میں بین الاقوامی محتسب سربراہ اجلاس سے خطاب
پراسیکیوٹر کا بیان
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ یہ کیس سنگین نوعیت کا ہے۔ وکیل عاصم بیگ نے عدالت سے درخواست کی کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عمر کو بھی دیکھا جائے۔
فیصلے کا اختتام
آخر میں، اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عظمیٰ خان اور علیمہ خان کو مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔