پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور 6 اہم بل تاحال صدرِ مملکت کے دستخطوں کے منتظر
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور شدہ بلز
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور ہونے والے 6 اہم بلز تاحال صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے دستخطوں کے منتظر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چمن، اسپن بولدک بارڈر کھول دیا گیا
صدر مملکت کی توثیق
سما ٹی وی کے مطابق ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ 10 دسمبر کو توثیق کے لیے مجموعی طور پر 7 بل صدرِ مملکت کو ارسال کیے گئے تھے، تاہم صدر نے اب تک صرف ایک بل، قومی کمیشن برائے حقوقِ اقلیتاں بل پر دستخط کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بالیوڈ اداکارہ زرین خان بھارتی نوجوانوں کی آن لائن ہراسانی سے پریشان، فحش اور غیر اخلاقی تبصروں پر پھٹ پڑیں
منتظر بلز کی فہرست
ذرائع کے مطابق کنونشن برائے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیاروں پر عملدرآمد بل 2024، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین ترمیمی بل 2025، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2024 اور نیشنل یونیورسٹی برائے سیکیورٹی سائنسز اسلام آباد کے قیام کا بل 2023 تاحال صدر کی توثیق سے محروم ہیں۔ اس کے علاوہ اخوت انسٹیٹیوٹ قصور اور گھرکی انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق بلز بھی دستخط کے منتظر ہیں۔
آئینی حیثیت اور اس کی وضاحت
آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت اگر صدرِ مملکت کسی بل پر 10 روز کے اندر دستخط نہیں کرتے تو وہ بل ازخود قانون کی حیثیت اختیار کر لیتا ہے۔
ایسی صورت میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ مدت مکمل ہونے کے بعد ان بلز کی آئینی حیثیت واضح ہو جائے گی۔








