پی آئی اے کی نجکاری کا عمل شروع، سیل شدہ بولیاں شفاف ڈبے میں ڈال دی گئیں۔
پی آئی اے کی نجکاری کا آغاز
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل آج باقاعدہ طور پر شروع ہوگیا ہے، جس میں 75 فیصد حصص کی خریداری کے لیے 3 کنسورشیم میدان میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شادی جوا ہے، جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرنا چاہتی :مہوش حیات
بولی کا عمل
بولی کا عمل شروع ہو گیا ہے اور تینوں کنسورشیم کے نمائندے اپنی بولیاں جمع کروا چکے ہیں۔ نجکاری کمیشن اور حکومت پاکستان کے زیرِ نگرانی، بولیاں صبح 10:30 بجے جمع کرائی گئیں، جبکہ سیل شدہ بولیاں 10:45 سے 11:15 بجے تک شفاف ڈبے میں ڈال دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور رہنما کی حفاظتی ضمانت منظور
کنسورشیم کے نمائندے
لکی کنسورشیم، ائیر بلیو اور عارف حبیب کنسورشیم کے نمائندوں نے بولی جمع کروا دی ہے۔ حکام کے مطابق، حکومت نے اپریل 2025 میں پی آئی اے کی دوبارہ نجکاری کے لیے کام شروع کیا تھا اور آج نجکاری کمیشن بورڈ کا اجلاس ساڑھے 11 بجے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: لودھراں میں کمسن بچہ کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق، وزیراعلیٰ مریم نواز کا شدید غم و غصہ کا اظہار، ڈی سی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
بولیوں کی شفافیت
نجکاری میں حصہ لینے والے تینوں کنسورشیم کے نمائندے ہال میں موجود ہیں۔ سیل بند بولی 10:45 منٹ سے 11:15 منٹ پر ایک شفاف ڈبے میں ڈالی جائیں گی۔ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کی ریفرنس پرائس منظوری کے بعد 3:30 بجے بولیوں کو کھولا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بدعنوانی گھناونا چیلنج، عوام کرپشن کے خاتمے میں حکومت کا ساتھ دیں: وزیراعظم
دوسرے مرحلے کی تفصیلات
نجکاری کمیشن کے مطابق بولیوں کا دوسرا مرحلہ آج ساڑھے 3 بجے سہ پہر منعقد ہوگا، جس میں بولی دہندگان کی موجودگی میں بولیاں کھولی جائیں گی اور ریفرنس پرائس کا اعلان کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے سکولوں میں موسیقی کی تعلیم کے لیے خواتین اساتذہ کی تربیت کا سلسلہ جاری
مالیت میں اضافہ کی توقع
نجکاری حکام کے مطابق پی آئی اے کے یورپی روٹس کی بحالی، واجبات کے حل اور رواں مالی سال میں 11 ارب روپے کے قبل از ٹیکس منافع کے باعث قومی ایئرلائن کی مالیت میں اضافہ متوقع ہے۔ اسی بنیاد پر حکومت گزشتہ سال کی 85 ارب روپے کی ریزرو قیمت بڑھا کر 90 سے 100 ارب روپے مقرر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی جو صحیح فورم نہیں، وزیر مملکت برائے قانون
ضمانت اور فنانسنگ کی تفصیلات
بولی میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو 2 ارب روپے بطور زرِ ضمانت جمع کرانا ہوگا، جبکہ نجکاری کے فوراً بعد پی آئی اے میں 80 ارب روپے کی فنانسنگ بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نئے جہازوں کی خریداری پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑی سہولت سمجھی جا رہی ہے.
نتائج کی توقعات
حکام کا کہنا ہے کہ شفاف اور مسابقتی بولی کے نتیجے میں پی آئی اے کی نجکاری سے قومی ایئرلائن کی مالی حالت بہتر ہونے اور فضائی شعبے میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔








