یورپی تحقیقاتی ادارے نے بھارت کے کتنے جعلی نیوز نیٹ ورکس بے نقاب کیے؟ مشاہد حسین کا تہلکہ خیز انکشاف

گھریلو جھجو: بھارتی جعلی نیوز نیٹ ورکس کی بے نقابی

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی تحقیقاتی ادارے نے بھارت کے کتنے جعلی نیوز نیٹ ورکس بے نقاب کیے؟ سینئر سیاستدان مشاہد حسین نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی گنے کی کرشنگ کی 15 نومبر ڈیڈ لائن آج ختم، 41 میں سے صرف 5 شوگر ملز نے عملدرآمد کیا

مشاہد حسین کی اہم گفتگو

تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد میں پاک، چین میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے سینئر سیاستدان مشاہد حسین نے کہا ہے کہ یورپی تحقیقاتی ادارے نے بھارت کے 250 سے زائد جعلی نیوز نیٹ ورکس بے نقاب کیے ہیں۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف منظم ڈس انفارمیشن ایک بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان اور چین جعلی خبروں اور پروپیگنڈے کے خلاف مشترکہ طور پر حقائق کی بنیاد پر جواب دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میرا مطلب شان مسعود کو نیچا دکھانا ہرگز نہیں تھا، رمیز راجا کی وضاحت

عالمی میڈیا کا رد عمل

’’جنگ‘‘ کے مطابق مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ عالمی میڈیا اور مغربی ذرائع نے بھی بھارتی بیانیے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ دہشت گردی اور غلط معلومات خطے کے لیے مشترکہ خطرہ ہیں۔ پاکستان اور چین کا تعاون ناگزیر ہے۔ پاکستان، چین تعلقات دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

پاک-چین تعلقات کی اہمیت

پاکستان اور چین فیک نیوز، ڈس انفارمیشن جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگلے سال پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے جا رہے ہیں، جو کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی سٹریٹجک اہمیت اور مضبوطی کا عکاس ہیں۔ یہ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور بھی ہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...