پاکستان کو موجودہ مالی سال کتنے بیرونی قرضے اور گرانٹس ملیں ۔۔۔؟ اقتصادی امور ڈویژن نےاہم تفصیلات جاری کر دیں
پاکستان کے بیرونی قرضوں کی تفصیلات
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان کو موجودہ مالی سال میں ملنے والے بیرونی قرضے اور گرانٹس کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جھوٹ بولنے کا کوئی فائدہ نہیں، 11 بجے ہسپتال جاتا، سب مل کر چائے پیتے، ایک ڈاکٹر ڈیوٹی پر رہتا اور “ہم رنگ” کھیلتے، ہارنے والی ٹیم چرغہ منگواتی
مالی سال 2023-24 میں قرضوں کا جائزہ
اقتصادی امور ڈویژن کی دستاویز کے مطابق پاکستان نے جولائی تا نومبر 3 ارب ڈالر زسے زائد بیرونی قرضہ حاصل کیا۔ پاکستان کو گزشتہ سال کے مقابلے 36 کروڑ 40 لاکھ ڈالر زیادہ فنڈز ملے۔ عالمی مالیاتی اداروں نے 1.25 ارب ڈالر زاور مختلف ممالک نے 80 کروڑ 76 لاکھ ڈالرز دیئے۔ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں 96 کروڑ 59 لاکھ ڈالر زکی سرمایہ کاری آئی۔ گزشتہ سال ابتدائی 5 ماہ میں 2 ارب 66 کروڑ ڈالرز کا بیرونی قرضہ حاصل ہوا تھا۔ عالمی بینک، اے ڈی بی، اسلامی ترقیاتی بینک اور سعودی عرب نے سب سے زیادہ قرض دیا۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی ہاتھوں کے نشانات کا استعمال کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے پرچم کا گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شمولیت کا باضابطہ اعلان
قرض کی مقامی کرنسی میں مالیت
’’جنگ‘‘ کے مطابق دستاویز کے مطابق 5 ماہ میں حاصل قرض کی پاکستانی کرنسی میں مالیت 858 ارب 27 کروڑ روپے ہے، جو گزشتہ سال اسی مدت میں ملنے والے 741 ارب روپے کے مقابلے 117 ارب روپے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مالک مکان نے 10 سالہ گھریلو ملازمہ کو تشدد سے قتل کرکے لاش نہر میں بہادی
نان پروجیکٹ ایڈ کی تفصیلات
اقتصادی امور ڈویژن کا کہنا ہے کہ نان پروجیکٹ ایڈ کی مد میں 531 ارب روپے سے زائد قرضہ ملا، جس میں بجٹ سپورٹ کے لیے 273 ارب روپے سے زیادہ قرض لیا گیا۔ اسلامی ترقیاتی بینک نے 109 ارب روپے کا شارٹ ٹرم لون دیا۔ 5 ماہ میں 141 ارب 76 کروڑ روپے کی سعودی آئل فیسیلٹی حاصل ہوئی، جو 50 کروڑ ڈالرز کے مساوی ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کے لئے قرض
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے 327 ارب روپے سے زائد قرضہ لیا گیا۔ پاکستان کو جولائی سے نومبر کے دوران 15 ارب 32 کروڑ روپے کی گرانٹ ملی، اور موجودہ مالی سال مجموعی طور پر تقریباً 20 ارب ڈالر زکی بیرونی مالی معاونت کا تخمینہ ہے۔








