رشوت لینے کا مقدمہ، ایڈیشنل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے چودھری سرفراز کی ضمانت خارج
تشہیر کی خبر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایڈیشنل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے چودھری سرفراز کی رشوت کے مقدمے میں ضمانت خارج کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی میں پاک افغان مذاکرات کا دوسرا روز، پاکستان کا تمام دہشتگرد تنظیموں کے خلاف قابل تصدیق کارروائی پر زور
عدالت کی کارروائی
ایف آئی اے سینٹرل کورٹ کے جج کے روبرو این سی سی آئی اے افسران کے خلاف رشوت لینے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مزید 2 افسران کی ضمانتیں منظور کر لیں جب کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر چودھری سرفراز کی ضمانت خارج کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو دریاؤں میں سیلاب سے متعلق نئی وارننگ جاری کر دی
افسران کی ضمانت
عدالت نے این سی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر زاور اور ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کی ضمانتیں منظور کیں، جن کی جانب سے ایڈووکیٹ فاروق باجوہ عدالت میں پیش ہوئے۔ جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر چودھری سرفراز کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے دلائل دیے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشروں میں ہمت کا فقدان ہوتا ہے جہاں ناانصافی کی ناگن پھن پھیلائے ظلم کا زہر اگلتی ہو, میں نے اس ناگن سے لڑنے کی کوشش ضرور کی ہے
مدعا کا بیان
ایڈیشنل ڈائریکٹر چودھری سرفراز نے اپنے وکیل کے ذریعے مؤقف میں کہا کہ ملزمان پر رشوت لینے کے شواہد ایف آئی اے پیش نہیں کر سکی۔ مقدمہ 90 لاکھ کا تھا جبکہ ریکوئری 4 کروڑ سے زائد کی ہوئی۔ ملزمان کے خلاف کوئی بھی متاثرہ شحص سامنے نہیں آیا۔
مقدمہ کی نوعیت
واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی اے نے رشوت لینے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔








