وفاقی آمدن کا 50 فیصد حصہ سود کی ادائیگی کی نذر ہو رہا ہے، ابراہیم حسن مراد
سود کی ادائیگی میں وفاقی آمدن کا بڑا حصہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے کہا ہے کہ ملکی وفاقی آمدن کا 50 فیصد حصہ سود کی ادائیگی کی نذر ہو رہا ہے۔ صارفین کا قرضہ بڑھ کر 1.36 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جوہری تنصیبات سے متعلق ایرانی سلامتی کے مشیر کا اہم بیان
ٹیکس شارٹ فال اور مانیٹری ایزنگ کی ضرورت
ایک بیان میں سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے کہا ہے کہ 428 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال نے مانیٹری ایزنگ کی ضرورت کو مزید اجاگر کر دیا۔ پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کمی سے قرضوں کے بوجھ میں 250 سے 400 ارب روپے تک نمایاں کمی ممکن ہے۔ شرح سود میں کمی سے کاروباری طبقے کو 80 سے 85 ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔ ایم پی سی کو شرح سود میں کمی کا فیصلہ کرنا چاہیے تاکہ معیشت استحکام سے ترقی کی جانب گامزن ہو۔
نجی شعبے کا بڑھتا ہوا قرضہ
ابراہیم حسن مراد کا مزید کہنا تھا کہ اگست 2025 تک نجی شعبے کا مجموعی قرضہ تقریباً 9.7 کھرب روپے تک پہنچ جائے گا، جبکہ صارفین کا قرضہ بڑھ کر 1.36 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ شرح سود میں کمی سے عوام کو 13 سے 14 ارب روپے کی ممکنہ بچت ہوگی۔








