پراپرٹی اونر شپ آرڈیننس ایکٹ کی صورت اختیار کر چکا: عظمیٰ بخاری
پراپرٹی اونرشپ آرڈیننس کا نفاذ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا ہے کہ پراپرٹی اونرشپ آرڈیننس ایکٹ اب قانون کی شکل اختیار کر چکا ہے، جسے صوبائی اسمبلی نے باقاعدہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دھماکا کرنیوالے بی ایل اے دہشتگرد کی تفصیلات سامنے آگئیں
صوبائی اسمبلی کی قانون سازی کی اہمیت
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی قانون سازی صوبے کی بہتری کے لیے ضروری ہے کیونکہ لوگ اکثر اپنی زمینوں پر قبضے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیوہ، یتیم بچے اور بہن بھائی بھی اپنی زمینوں سے محروم ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں 75 سالوں سے لوگ اپنی زمینوں کا دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان مصری لڑکیاں مسافروں کو کھانے پینے کی اشیاء اور پھلوں کا رس پیش کرتی جہاز میں تتلیوں کی طرح اِدھر سے اُدھر آ جا رہی تھیں، لوگ سنبھل کر بیٹھ گئے.
عوامی بھلائی کی خاطر قانون سازی
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ قانون عام آدمی کے فائدے میں ہے۔ لوگ سالہا سال تک عدالتوں میں کیس لڑتے رہے ہیں لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوتی، اور انہیں ڈرا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی سی ایم اسپیشل گیمز 2025 شروع، 500 خصوصی کھلاڑی 9 مختلف گیمز میں حصہ لے رہے ہیں
قبضہ مافیا کا مقابلہ
صوبائی وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قبضہ مافیا بوگس دستاویزات کے ذریعے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کر لیتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ فیصلے غلط نہیں آتے، مگر کبھی کبھار ہم اپنا کیس صحیح انداز میں پیش نہیں کر پاتے۔
غریب لوگوں کی مسائل
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ صوبے میں پالیسی بنانے کا اختیار چیف ایگزیکٹیو اور اسمبلی کے پاس ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات بیوہ کو 40 سال بعد اور بہن کو 25 سال بعد اپنی زمین کا قبضہ ملتا ہے، جبکہ غریب لوگوں کے پاس وکیل کرنے کے لیے وسائل نہیں ہوتے۔








