سرکاری ادارے نہیں چلا سکتے تو کس بات کی گورننس، چھوٹے طیارے کی قیمت میں ایئر لائن بیچ دی: حافظ نعیم الرحمان کھل کر بول پڑے
کراچی میں پریس کانفرنس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سرکاری ادارے نہیں چلا سکتے تو کس بات کی گورننس۔ چھوٹے طیارے کی قیمت میں ایئر لائن بیچ دی۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کھل کر بول پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے بیڑا غرق کر دیا، ڈرنے والا افسر اپنا تبادلہ کرا لے: اسلام آباد ہائیکورٹ
قومی اثاثے کی فروخت
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آپ نے کس قیمت پر قومی اثاثے کو بیچا ہے۔ قومی ایئر لائن نے دس ارب روپے منافع کمایا ہے، چھوٹے طیارے کی قیمت کم از کم 27 ارب روپے ہے۔ آپ نے چھوٹے طیارے کی قیمت میں ایئر لائن بیچ دی ہے، قومی خزانے میں 10 ارب روپے آئے، یہ پرانے جہاز کی قیمت کے برابر بھی نہیں۔ 335 ارب روپے بھی بولی لگتی تو اسے نہیں بیچنا چاہیے تھا، یہ سرکاری ادارے نہیں چلا سکتے تو کس بات کی گورننس کا دعویٰ کرتے ہیں۔
قومی ایئر لائن کا وقار
"جنگ" کے مطابق، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن کے پاس 78 لینڈنگ رائٹ موجود ہیں۔ پاکستان کی قومی ایئر لائن پاکستان کا وقار اور سٹریٹجک اثاثہ ہے، قومی ایئر لائن فروخت نہیں کی جانی چاہیے تھی۔ جب موجودہ قومی ایئر لائن منافع میں آگئی تھی تو پھر کیوں فروخت کیا گیا؟ قومی ایئر لائن نے اس سال 112 ارب روپے کمائے اور 10 ارب روپے کا منافع ہوا، ہمیں نجی شعبے سے کوئی شکایت نہیں، حکومت سے ہے۔








