مخالفین کے گھر جانور جلانے کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست سپریم کورٹ نے مسترد کردی۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) مخالفین کے گھر جانور جلانے کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست سپریم کورٹ نے مسترد کردی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ملازمت کیلئے کینیڈا جانے کی ضد پر بیٹے نے ماں کو چاقو گھونپ دیا
سماعت کے دوران ریمارکس
جسٹس ملک شہزاد نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ قرآن پر فیصلے ہمارے قانون میں نہیں ہیں، اگر ایسا ہوتا تو جیلیں خالی ہوتیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ایوب کے مستعفی ہونے کے بعد انکی جماعت کمزور ہو چکی تھی، پرانے مسلم لیگی اکابرین پاکستان کونسل مسلم لیگ میں مجتمع ہو چکے تھے۔
پولیس کی جانب سے بیان
جسٹس ملک شہزاد نے استفسار کیا کہ کیا واقعی گھر اور جانور جلائے گئے؟ پولیس اہل کار نے عدالت کو بتایا کہ گھر اور جانور جلائے گئے ہیں، تاہم موقع سے گولیوں کے خول برآمد نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے
مدعی مقدمہ کے وکیل کے دلائل
مدعی مقدمہ کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزم ہم سے پلاٹ خریدنا چاہتا ہے۔ پلاٹ نہ بیچنے پر گھر اور جانور جلائے گئے۔ اس پر جسٹس ملک شہزاد احمد نے سوال کیا کہ پولیس کی اعلانیہ غیر اعلانیہ تفتیش کیا کہتی ہے؟ پولیس اہل کار نے بتایا کہ ملزم نے جرگے میں قرآن پر حلف دیا کہ ہم نے کچھ نہیں کیا۔
پولیس کو شواہد جمع کرنے کی ہدایت
جسٹس ملک شہزاد نے ریمارکس دیے کہ اگر فیصلے قرآن پر ہوتے، تو جیلیں خالی ہو جاتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو اپنے شواہد اکٹھے کرنا ہوتے ہیں اور بتایا کہ ملزمان کے خلاف پولیس کو کسی نے گواہی بھی نہیں دی۔








