گزشتہ کافی عرصہ سے برطانیہ کی سر زمین کو پی ٹی آئی کے بھگوڑے یو ٹیوبرز اور شر پسند عناصر بیرونی آقاؤں کی ایما پر پاکستان اور فوج مخالف بیانیہ کے لئے استعمال کر رہے ہیں،محسن شاہنوازرانجھا
لیگی رہنما کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پی ٹی آئی اور بیرونی آقاؤں کا گٹھ جوڑ، بین الاقوامی قوانین پر عملداری کے لیے کڑا امتحان ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے خاطر پاکستان مخالف ایجنڈے کے لیے تمام حدود وقیود اور بین الاقوامی قوانین کو پس پشت ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے: اسحاق ڈار
برطانیہ میں پی ٹی آئی کی سرگرمیاں
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کافی عرصہ سے برطانیہ کی سر زمین کو پی ٹی آئی کے بھگوڑے یوٹیوبرز اور شر پسند عناصر بیرونی آقاؤں کی ایما پر پاکستان اور فوج مخالف بیانیہ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی برطانیہ کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے 23 دسمبر 2025 کو ایک انتہائی اشتعال انگیز ویڈیو جاری کی گئی۔ ویڈیو میں برطانوی سرزمین پر کھڑے مظاہرین نے کھلے عام فیلڈ مارشل کو بم دھماکے میں قتل کی دھمکی دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نوجوان کی مبینہ محبت میں پاکستان آنیوالی امریکی خاتون نے وطن واپسی پہنچنے پر سندھ کی خاتون پولیس افسرکے لیے پیغام جاری کردیا
دھمکی آمیز گفتگو کی مذمت
خاتون نے اشتعال انگیز گفتگو کے دوران کہا کہ کوئی بھی فیلڈ مارشل کو کار بم دھماکے میں قتل کردے گا۔ یہ نہ تو آزادی اظہار رائے ہے اور نہ ہی سیاسی اختلاف بلکہ یہ اشتعال انگیزی اور براہ راست دہشتگردی پر اکسانے کے مترادف ہے۔ انتہائی افسوسناک امر یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹرولز نے اس کھلم کھلا اشتعال اور دھمکی آمیز ویڈیو کو آگے پھیلایا اور اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کیا۔ برطانیہ میں اس طرح کی دھمکی آمیز گفتگو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آج آخری بار ہمارے کندھوں کی ضرورت تھی، وہ گاؤں جہاں بچپن گزارا، گھنے درخت کی چھاؤں میں ابدی نیند سویا ہے، یادوں کی برات پیچھے چھوڑ گیا
اقوام متحدہ اور برطانوی قوانین کی خلاف ورزی
محسن شاہنواز رانجھا نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1373 میں دہشتگردی، اشتعال انگیزی، مالی معاونت یا حمایت کو روکنے کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔ برطانیہ کا انسدادی دہشتگردی ایکٹ 2006 بھی دہشتگردی کی حوصلہ افزائی کو سنگین جرم قرار دیتا ہے۔ اس طرح کا انتہا پسندانہ، پرتشدد اور دہشتگردی پر اُکسانے والی اشتعال انگیز تقاریر قابل مذمت ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق پاکستان نے اشتعال انگیز اور پرتشدد تقاریر کے لیے برطانوی سرزمین کے غلط استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کو سیلاب کا خطرہ، گڈو بیراج پر 12 لاکھ کیوسک پانی آنے کی پیشگوئی، 35 لاکھ سے زائد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ، سندھ حکومت نے کوئی انتظامات نہیں کئے، خبررساں ایجنسی
پاکستان کا برطانیہ سے مطالبہ
یہ واقعہ پی ٹی آئی کی منافقانہ پالیسی کو بے نقاب کرتا ہے، جہاں ایک طرف مذاکرات کا دعویٰ کیا جاتا ہے اور دوسری طرف یہ جماعت ریاست مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق، پاکستان نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقع میں ملوث افراد کی شناخت اور تحقیقات کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ واقعہ بین الاقوامی قوانین، انسداد دہشتگردی کی ذمہ داریوں، اور ذمہ دار ریاستی طرز عمل کے لیے برطانیہ کے عزم کا امتحان ہے۔
ٹویٹر پر بیان
برطانیہ میں پی ٹی آئی اور بیرونی آقاؤں کا گٹھ جوڑ، بین الاقوامی قوانین پر عملداری کے لیے کڑا امتحان
پی ٹی آئی نے اپنے مذموم سیاسی مقاصد کی خاطر پاکستان مخالف ایجنڈے کے لیے تمام حدود وقیود اور بین الاقوامی قوانین کو پس پشت ڈال دیا
گزشتہ کافی عرصہ سے برطانیہ کی سر زمین کو پی ٹی… pic.twitter.com/Hd6vLRCdEN
— Mohsin Ranjha (@MNAMohsinRanjha) December 26, 2025








