اللہ پاک طینت راہ لوگوں کو زیادہ دیر تک دنیا میں نہیں بھیجتا، خوش قسمت ہیں ایسے لوگ جو دنیا سے جانے کے بعد دوسروں کی دعاؤں میں جگہ پاتے ہیں

مصنف: شہزاد احمد حمید

قسط: 391

یہ بھی پڑھیں: اعلیٰ تعلیم میں فوری اور مؤثر سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے، ابراہیم حسن مراد

سجاد بری اور سعید سلطان

سجاد بری اور سعید سلطان بھی ریڈیو بہاول پور سے وابستہ شاندار شخصیات تھیں۔ ان سے ملاقات ریحان کی توسط سے ہوئی اور پھر یہ دوستی میں بدل گئی۔ محبتوں کا یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ یہ دونوں حضرات اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر میری تحریروں کی نوک پلک درست کر دیتے ہیں۔ مشوروں سے بھی نوازتے ہیں۔ ایسے مخلص لوگ گو اب کم کم ہی ملتے ہیں۔

سعید احمد سلطان ریڈیو پاکستان بہاولپور کے نشریاتی قافلے میں 30 برس سے زائد عرصہ سے شامل ہیں۔ اردو، سرائیکی دونوں زبانوں پر دسترس رکھنے کی بدولت ریڈیو پاکستان بہاولپور پر رات کے مسافر ہیں۔ پروگرام ”ریڈیو میل بکس“، ”رات چلی ہے“، ”شب صحرا“ وغیرہ کی میزبانی نبھاتے رہے ہیں۔ سجاد بری نے اپنے سفر کا آغاز پروگرام ”سر شام“ سے کیا تھا پھر امتحان دے کر پروڈیوسر بنے۔ ترقی کرتے کرتے اب اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان بہاول پور ہیں۔ باکمال لب و لہجے کے ساتھ عمدہ اسلوب میں گفتگو کرتے ہوئے وہ دلوں کو قید کرنے کے ہنر سے واقف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت آصف علی زرداری کا پاؤں فریکچر ہو گیا

ماموں سکندر

شام کو ریحان کے outlet پر اس کے ماموں، ”ماموں سکندر“ سے بھی ملاقات ہو جاتی تھی۔ سکندر ماموں چند برس قبل یہ جہاں چھوڑ کر اپنے ابدی گھر چلے گئے۔ مجھے یاد ہے ریحان کے والد اور ماموں کا انتقال ایک ہی سال میں ہوا تھا۔ ریحان کے لئے یقیناً یہ ایک بڑا تکلیف دہ سال تھا۔

دو انتہائی محترم رشتوں کی جدائی کا صدمہ اسے سہنا پڑا تھا۔ رشتے بھی ایسے جو پیار کے پہاڑ اور دعاؤں کا معبد تھے۔ ریحان کے ماموں کو تو سارا بہاول پور جانتا تھا۔ وہ انشورنس کے کاروبار سے منسلک خوش لباس، خوش گفتار، محبتیں بکھیرنے اور سمیٹنے والے شاندار انسان تھے۔ ان کی زبان کی شیرینی اور محبت بھرا لہجہ لوگوں کو اپنے ساتھ گوند کی طرح چپکا لیتا تھا۔

میں بھی انہیں ”ماموں“ ہی کہتا۔ وہ ہمیشہ مسکراتے بانہیں پھیلائے ملتے، دعائیں دیتے۔ وہ بہاول پور ریاست کا گیت 'کھڑی ڈیندی آں سنہڑا' بڑی خوبصورت اور دل میں اتر جانے والی آواز میں گاتے اور سناتے تھے کہ ہم جیسا سرائیکی زبان سے نابلد بھی جھومنے لگتا۔

ہماری ساتھ مل کر پرانے گیت سنتے، سر دھنتے اور گانے والے کو خوب داد دیتے۔ ان کی بیگم جن کو وہ پیار سے ”رانی“ کہتے تھے، رانی ہی تھیں۔ ممانی رانی جیسی شگفتہ، سگھڑ، شائستہ خواتین اب ناپید ہو چکی ہیں۔ افسوس، پیار کرنے والی یہ روح اب اس جہاں سے اُس جہاں چلی گئی ہے۔

مجھے پورا یقین ہے کہ اللہ نے اس نیک روح کو بھی واپسی پر اپنے گھر میں اپنی جوار رحمت میں اونچی جگہ دی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ریلویز میں 550 اسامیوں کے لیے 30 ہزار 247 درخواستیں موصول

انکل جاوید زماں

ریحان کے والد، ”انکل جاوید زمان“ بھی جنتی روح تھے۔ وہ کم کم لوگوں سے ملتے، جن سے ملتے دل سے ملتے، خوب دعائیں دیتے۔ وہ بلدیات کے محکمے سے بڑی نیک نامی اور عزت سے ریٹائر ہوئے تھے۔ کم لوگ ہی اس محکمے سے اتنی عزت سے رخصت ہوتے تھے۔

میری بیگم عظمیٰ، میری سالی لبنیٰ اور بچے عمر اور احمد بہاول پور آئے تو انہوں نے اپنے گھر چائے پر مدعو کیا۔ ڈھیروں دعائیں دیں اور جاتے وقت تحفوں سے لاد دیا تھا۔ یہ ان کی مجھ سے محبت تھی۔ کچھ عرصہ بیمار رہ کر پھر راہی ملک عدم ہوئے اور ریحان کی والدہ سے جاملے۔

پیچھے ریحان جیسا بیٹا اور مجھ جیسا منہ بولا بیٹا چھوڑ گئے۔ جانا سب کو ہے لیکن کچھ جانے والوں کا دکھ بڑا ”ڈاڈا“ ہوتا ہے۔

میرا ماننا ہے کہ اللہ بھی ان جیسے پاک طینت راہ لوگوں کو زیادہ دیر تک دنیا میں نہیں بھیجتا، جلد واپس بلا کر اپنی رحمت کے سائے میں جگہ دیتا ہے۔

خوش قسمت ہیں ایسے لوگ جو دنیا سے جانے کے بعد دوسروں کی دعاؤں میں جگہ پاتے ہیں۔ انکل جاوید زمان! اللہ آپ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔ آمین۔

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...