قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر بحال 19 ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں کی ادائیگی کا فیصلہ
قومی اسمبلی کی نشستوں پر بحال ارکان کی تنخواہوں کی ادائیگی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر بحال 19 ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں کی ادائیگی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان جارحانہ عزائم نہیں رکھتا، لیکن وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں: وزیر اعظم کا نیوی کے جوانوں سے خطاب
تنخواہوں کی ایک سال سے زائد کی ادائیگی
مخصوص نشستوں پر بحال 19 ارکان قومی اسمبلی کو ایک سال سے زائد کی تنخواہیں ملنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ وزارت قانون نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ وزارت قانون کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بحال ہونے والے ارکان کا پہلا نوٹیفکیشن ہی قابل اطلاق ہوگا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بحال ایم این ایز کو بقایا تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے ورکنگ شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
بقایا تنخواہوں کی مجموعی مقدار
انیس ایم این ایز کو گیارہ کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی متوقع ہے، ہر ایم این اے کو تقریباً ساٹھ لاکھ روپے ملیں گے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے وزارت قانون اور الیکشن کمیشن سے باضابطہ رہنمائی مانگی تھی، جبکہ الیکشن کمیشن نے تنخواہوں کی ادائیگی کا فیصلہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ پر چھوڑ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ماں میں چور نہیں ہوں، چپس چوری کے الزام پر 12 سالہ بچے نے خودکشی کرلی
ادائیگیوں کی توقعات
ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی حتمی منظوری کے بعد ارکان کو جنوری میں ادائیگیاں متوقع ہیں۔ 19 ایم این ایز کو بقایا تنخواہوں کی مد میں 11 کروڑ روپے سے زائد ادا ہوں گے، ہر ایم این اے کو تقریباً 60 لاکھ روپے تنخواہوں کی مد میں ادا کیے جائیں گے۔
عدالتی فیصلے کی تفصیلات
سپریم کورٹ نے 13 مئی 2024 کو مخصوص نشستوں کے ارکان معطل کیے تھے، جبکہ 2 جولائی 2025 کو سپریم کورٹ نے تمام ارکان کو بحال کر دیا تھا۔ بحال ہونے والوں میں 16 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔








