افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کا مسائل کے حل کے سلسلے میں اہم بیان سامنے آ گیا
افغان وزیر داخلہ کا اہم بیان
کابل(ویب ڈیسک) افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے مسائل کے حل کے سلسلے میں ایک اہم بیان جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی قافلہ زیر پوائنٹ پہنچ گیا، جھڑپوں میں 4 رینجرز اہلکار شہید، فوج طلب
افغانستان کی حیثیت
تفصیلات کے مطابق، سراج الدین حقانی نے کہا ہے کہ افغانستان کسی بھی ریاست کے لیے خطرہ نہیں ہے اور موجودہ غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے بات چیت کا راستہ کھلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوب مشرقی ایشیا میں تباہ کن سیلاب، ہلاکتیں 1300 سے تجاوز کر گئیں
بات چیت اور مذاکرات کی اہمیت
’’دنیا نیوز‘‘ کے مطابق، کابل پولیس اکیڈمی کی گریجویشن تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سراج الدین حقانی نے کہا کہ مسائل کا حل تصادم میں نہیں بلکہ مذاکرات میں ہے۔ افغان حکومت اس حوالے سے سنجیدہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ افغان طالبان دوحہ معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں پر قائم ہیں اور یہ یقینی بنایا جا رہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پھول نگر میں زہریلی شراب پینے سے 4 افراد کی ہلاکت، وزیر اعلیٰ کا نوٹس، کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا
عالمی برادری کے لیے یقین دہانی
افغان طالبان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق، حقانی نے عالمی برادری کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ افغانستان خطے میں عدم استحکام کا سبب بننے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
یہ بھی پڑھیں: بازوؤں میں تیل کے انجیکشن لگانے والے ‘روسی پوپائے’ کو ہسپتال داخل کرنا پڑ گیا
پاکستان کے حوالے سے پس منظر
سراج الدین حقانی نے اپنے خطاب میں پاکستان کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے بیان کو پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے جس میں کابل سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان سکینڈل، مرکزی ملزم نے پلی بارگین کی درخواست دیدی۔
پاکستان کا خاموش ردعمل
پاکستان کی جانب سے بھی سراج الدین حقانی کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
کشیدہ تعلقات کا پس منظر
پاکستان اور افغانستان کے تعلقات حالیہ برسوں میں سرحدی جھڑپوں اور سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کشیدہ رہے ہیں۔








