پی ٹی آئی کو انتہا پسندی چھوڑ کر سیاست کے دائرے میں آنا چاہئے: بلاول بھٹو
معاشی اور سیاسی چیلنجز کا حل
لاڑکانہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی اور سیاسی چیلنجز کا حل انتہا پسندی نہیں بلکہ مفاہمت اور سیاسی استحکام میں ہے۔ پی ٹی آئی کو انتہا پسندانہ طرزِ سیاست ترک کر کے جمہوری حدود میں واپس آنا چاہئے کیونکہ حقیقی ترقی اور استحکام اسی راستے سے ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قصور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک بحریہ کی امدادی کارروائیاں جاری
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو اپنے معاشی بحران اور مالی گنجائش کے مسائل حل کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل کو ترجیح دینی چاہئے۔ اگر وفاقی حکومت معاشی بحران کو مؤثر انداز میں ایڈریس کرنا چاہتی ہے، تو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اس میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا آئندہ ہفتے دورہ سعودی عرب کا امکان
سندھ حکومت کے کامیاب ماڈل سے سیکھنے کی ضرورت
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اس پہلو پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے اور سندھ حکومت کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی کامیابیوں سے سیکھنا چاہیے۔ سندھ حکومت کا یہ ماڈل نہ صرف مؤثر ثابت ہوا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اسے پذیرائی ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران، اسرائیل جنگ کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا ٹوئٹ بھی آ گیا
بینظیر بھٹو کی برسی پر شکریہ
چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ سندھ حکومت کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو معروف عالمی جریدے اکانومسٹ میگزین نے خطے میں چھٹا نمبر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بے نظیر بھٹو شہید کی 18ویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش آ کر وقت دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پائلٹس کا بحران پیدا ہو گیا، سینکڑوں پروازیں منسوخ
سیاسی جماعتوں کا مشترکہ ماحول پیدا کرنا
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سیاسی راستے نکالنے چاہئیں۔ اگر تمام سیاسی قوتیں مل کر ایسا ماحول بنائیں جس سے سیاست کے لیے مزید گنجائش پیدا ہو، تو یہ پاکستان اور عوام کے مفاد میں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: عمارت میں آگ لگنے سے بچوں سمیت 17 افراد ہلاک
انتہا پسندی کے نقصانات
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر سیاست انتہا پسندی کی جائے گی تو اس کے ردعمل میں سختی پر شکایت نہیں ہونی چاہئے۔ کسی گرفتاری یا قانونی کارروائی کے ردعمل میں قومی اداروں پر حملے درست نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی کی رہنمائی
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی تجاویز کے مطابق، پی ٹی آئی کو انتہا پسندی کی سیاست چھوڑ دے کر اپنی سیاست کو جمہوری دائرے میں واپس لے آنا چاہیے۔ یہ فیصلہ پی ٹی آئی، اس کے کارکنوں اور ملک کی مجموعی جمہوری سیاست کے لیے بہتر ہوگا اور اس کے مثبت اثرات پورے پاکستان پر پڑیں گے۔








